ماشکیل مرز سر ، راہداری کے بحالی کیلئے لانگ مارچ کا شال پہنچنے پر پرتپاک استقبال

 


کوئٹہ : ماشکیل مرز سر کراسنگ پوائنٹ راہداری کے بحالی کے لئے لانگ مارچ کرنے والے مظاہرین کا شال پہنچنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں نے پرتپاک استقبال کیا اور لانگ مارچ کرنے والوں کو ہار پہنائے اور ان پر گل پاشی کی۔

اس موقع پر لانگ مارچ کے شرکا نے کہا کہ پاکستان حکومت ایران اور  افغان سرحدوں پر بسنے والوں پر تجارت و روزگار کے دروازے بند کرکے بلوچستان کی صورتحال کو مزید خراب کرنے کے درپے ہیں۔

سرحدی تجارت اور سرحدوں پر آمد و رفت ہمیشہ سے ہمارا بنیادی حق رہا ہے ۔ سرحدوں کے دونوں جانب ہمارے رشتہ دار رہتے ہیں اور ہمارا قیام پاکستان سے قبل بھی آمد و رفت رہی ہے ، مگر بدقسمتی سے پاکستانی حکمران اب ہم پر دو وقت کی روزی روٹی بھی بند کرنا چاہتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ سرحدی تجارت کی بندش سے ہمارے لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے اور بلوچستان میں مزید غربت میں اضافہ ہوگا ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرزسر کراسنگ پوائنٹ راہداری کو فوری طور پر آمد و رفت اور تجارت کے لئے کھولا جائے تاکہ سرحدی علاقوں کے لوگوں کو روزگار میسر ہو اور وہ اپنے خاندانوں کی کفالت کر سکیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post