بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ مزید تیز کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پاکستانی فوج نے سوئی کے علاقے دیناری کالونی میں گھروں پر چھاپے مار کر خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر 13 سالہ ستار ولد علی محمد بگٹی ، اعجاز ولد سائیں بخش بگٹی اور احسان ولد شیراز جھکرانی نامی افراد کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔
خیال رہے کہ سوئی میں فورسز کی جانب سے پچھلے دو ہفتے سے زائد عرصہ سے وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں اب تک چالیس سے زائد لوگوں کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے علاقہ نلینٹ ء چلانی محلہ کے رہائشی امان ولد علی کو انکے گھر سے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا گیا ہے ۔
کیچ دشت میں جاری فوج کشی کے دوران فورسز نے پانچ افراد کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے ۔ جن کی شناخت نعمت ولد داد محمد اُمیر ولد نصیر احمد اور مجید کے ناموں سے ہوا ہے مگر دو کے نام ابتک نہیں مل پائے ہیں ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے دشت کے علیحدہ علیحدہ محلوں جام محمد بازار، ملائی نگور، زرین بُگ، شولیگ، اور فرنٹ بازار سمیت آس پاس کے علاقوں میں فوج کشی جاری ہے ۔
علاوہ ازیں پنجگور سی پیک روڈ حاجی یاسین مارکیٹ کے قریب زامباد گاڈی کی ٹکر 11 سالہ بچہ ھلاک ہوا ، پولیس کے مطابق سی پیک روڈ یاسین مارکیٹ کے قریب زمیاد گاڑی نے 11 سالہ بچے فرہاد ولد سخی داد ساکن تارآفس پنجگور کو کچل دیا جووقع پر ہی دم توڑ دیا ۔
پولیس نے آصف نامی زمباد ڈرائیور کو گرفتار کرکے نعش ٹیچنگ ہسپتال پنجگور منتقل کردیا گیا۔
دریں اثناء بلوچستان کے ضلع تربت میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے بی اینڈ آر کالونی تربت میں اپنے گھر پر بجلی کا کام کرتے ہوئے شعیب ولد غلام رسول سکنہ بی اینڈ آر کالونی ھلاک ہوگیا ۔