گوادر میں مزدوروں کے قتل کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کرلینے کا دعوی بلوچستان اسمبلی کے کھٹ پتلی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کی ہے ۔
انھوں نے اعتراف کیا ہے کہ بدنام زمانہ کاؤنٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے دونوں افراد کو اغوا کیا ہے ۔ تاہم انھوں نے دونوں کے نام ظاہر نہیں کیے ہیں۔
علاوہ ازیں خاران کے علاقے کلی سوپک اور تگاپ کے درمیانی علاقے میں زمینداری کے غرض سے مستونگ اور شال سے خاران آنے والے بزگر نے کاروکاری کے شعبے میں بیٹی اورمبینہ عاشق کو قتل کردیا۔
قتل ہونے والی مقتولہ کی شناخت کلثوم بی بی ولد نسیم سکنہ شال کے نام سے ہوئی جبکہ جبکہ لڑکے کا نام خلیل ولد علی دوست سے ہوا ہے جو ضلع
مستونگ کا رہائشی ہے۔
قتل کے بعد لڑکی کی والد سمیت دیگر خاندان کے لوگوں نے محلے کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں ۔
واقعہ کے بعد لڑکے کے میت کو آبائی علاقے مستونگ روانہ کیاگیا جبکہ لڑکی کی نعش اب تک سول ہسپتال خاران میں رکھی ہوئی ہے۔