بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی،ضلع چاغی میں رات گئے طوفانی بارشوں کے بعد متعدد گھروں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ، جس سے کچے مکانات منہدم ہوگئے۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دالبندین میں کلی لشکراب، کلی کوچال، کلی سردار دوست محمد حسنی، براپ چاہ کے کئی گاؤں ، کلی ملک نظر سمالزئی، کلی سعید آباد مینگل، ، کلی حاجی صاحب خان ، کلی گل محمد ، کلی سردار یعقوب پیرکزی ، کلی حاجی سلطان علی خان ، کلی حاجی فاضل محمد ، دشت گوران ، کلی نواب ، کلی نثار آباد ، کلی ملک عبدالحد سمالانی ، کلی داد کریم سنجرانی ، لشکراب کا پورا علاقہ، پوستی ، زیارت بلانوش کے کئی مقامات ، لیویز چیک پوسٹ اور زرعی فارمز میں پانی کے ریلوں نے داخل ہوکر تباہی مچادی۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ لوگ بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ سردی کی شدت میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتحال میں وبائی امراض کے پھوٹنے کا بھی خدشہ ہے، صوبائی حکومت ضلع میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں شروع کرے۔
ادھر نوشکی سے اطلاعات ہیں کہ نوشکی بورنالہ کا سیلابی پانی خانووال ڈیم کے بعد ہزارجفت سے ہوتا ہوا زنگی ناوڈ کی جانب روان دواں ہے۔
اس طرح بولان میں بارشوں کے بعد بولان ندی میں پنجرہ پل کے مقام پر راستہ بند ہوگیا۔ پنجرہ پل کے مقام پر سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔
دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ شہر کو موسلادھار بارشوں کے باعث آفت زدہ قرار دے دیا گیا، پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ موسلادھار بارشوں کے بعد کوئٹہ شہر کو آفت زدہ قرار دے کر اربن فلڈ ایمرجنسی نافظ کر دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں رین اور اربن فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں، متاثرہ اضلاع میں آج اور کل سرکاری، نجی اسکول بند رہیں گے۔