بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں آج سے پورا بلوچستان جام کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
بلوچستان بھر میں کوئی ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی، جبکہ مرکزی شاہراہیں بھی بند کی جائیں گی۔
ٹرانسپورٹر احتجاجاً اپنے دفاتر کی بھی تالا بندی کریں گے۔
اس بات کا اعلان معروف ٹرانسپورٹر حاجی میر حکمت لہڑی کی زیر صدارت مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ جس میں بلوچستان بھر کے تمام ٹرانسپورٹرز ، ایکشن کمیٹیز، یونینز وغیرہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں حاجی حبیب اللہ بادیزئی، میر اکبر لہڑی،میر امتیاز لہڑی، حاجی عبدالستار سیف الدین بڑچ، ولی خان اچکزئی، حاجی موسیٰ جان، حاجی تور جان حاجی داد محمد سمیت 70 ٹرانسپورٹ مالکان نے شرکت کی۔
اجلاس میں کوئٹہ تفتان، کوئٹہ مکران ٹرانسپورٹروں کی جانب سے 9 دن سے جاری احتجاج، سکیورٹی فورسز کے رویہ مسافروں اور ڈرائیورز کو بلاوجہ تنگ کرنے اور دیگر مسائل پر تشویش کا اظہار کیا گیااور حکومت و دیگر اداروں کی سرد مہری پر سخت تنقید کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہیہ جام، مرکزی شاہراہوں کی بندش، دفاتر کی تالہ بندی اس وقت تک جاری رہے گی۔ جب تک تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔ ٹرانسپورٹر رہنما آج کسی وقت اہم پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے