شال ، کراچی میں عید کے روز منعقدہ وی بی ایم پی کے احتجاجی مظاہروں کی حمایت علاوہ دیگر شہروں میں احتجاج کریں گے ، بی وائی سی ،بی ایس او

 


شال بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن  بی ایس او و دیگر سیاسی سماجی انسانی حقوق کے اداروں کی  جانب سے جبری گمشدگیوں کے خلاف عید کے روز بی وائی سی کے  احتجاجی مظاہروں اور سوشل میڈیا کیمپئنز میں حصہ لینے کا  اعلان کیا گیا ہے۔

بی وائی سی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے روز بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جہاں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے احتجاج کرتے ہوئے عید منائینگے-

  تنظیم نے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اور کراچی میں مقیم بلوچوں و دیگر اقوام سے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے خلاف بھرپور آواز اُٹھانے کی درخواست کی ہے-

تنظیم نے اس حوالے سے بیان میں مزید  کہا ہے کہ بلوچ قوم اس وقت جبری گمشدگی، ماورائے عدالت قتل، جبری بے دخلی، معاشی قدغن اور دیگر کے قسم کے سنگین جرائم کا سامنا کررہی ہے۔ جبکہ جبری گمشدگیوں سے پورا بلوچ سماج اذیت میں مبتلا ہے۔ ہم بلوچ قوم کے ہر ایک فرد سے گزارش کرتے ہے کہ وہ بلوچ نسل کشی کے خلاف اس تحریک میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔ 

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے احتجاجی کیمپئن کے تحت بلوچستان کے شہروں حب چوکی، تربت، بلیدہ، پنجگور، گوادر، خضدار، گریشہ، نال، خاران، قلات، کوہلو، پسنی، منگچر، آواران سمیت دالبندین اور مستونگ میں احتجاجوں کا اعلان کیا ہے-

دوسری جانب آن لائن پلیٹ فارمز پر موجود بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ گروپس نے جبری گمشدگیوں کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” سابق ٹوئٹر پر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے جبکہ عید کے روز مختلف آن لائن پلیٹ فارمز پر اس روز جبری گمشدگیوں کے خلاف آگاہی مہم اور لاپتہ افراد کی بازیابی کی مہم چلائی جائیگی-

 بلوچ تنظیموں نے عوام بلخصوص بلوچوں سے ان احتجاجی مظاہروں اور آن لائن کیمپئن میں بھرپور شرکت کی درخواست کرتے ہوئے آواز اُٹھانے کی اپیل کی ہے۔ 

اس طرح  بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عید کے دن جبری گمشدگیوں کے خلاف شال اور کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیرِ اہتمام ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔


ترجمان نے کہاہے کہ عرصہ دراز سے بلوچستان میں جاری ظلم و بربریت کےخلاف اٹھنے والے آوازوں کو دبانے کے لیے جبری گمشدگیوں کے ذریعے خوف پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں سیاسی کارکن، طلبہ و عام بلوچ قید و بند کی بند کی صعوبتیں کاٹ رہے ہیں۔ دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی نہ تو انہیں بازیاب کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کا جرم بتایا جارہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تنظیم شال اور کراچی میں موجود اپنے عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ وی بی ایم پی کے زیرِ اہتمام ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں۔

علاوہ ازیں بلوچ وائس فار جسٹس عید کے دن دیگر اقوام کے ساتھ مل کر جبری لاپتہ افراد کی خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ایکس پر مہم چلانے کا اعلان کیاہے ۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں بلوچ، پشتون، سندھی، مہاجر، کشمیری، گلگتی اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن اور صحافی جبری لاپتہ ہیں لہذا تمام مظلوم ہمارے سوشل میڈیا مہم میں شامل ہوکر لاپتہ افراد کے لئے آواز بلند کریں۔

 انھوں نے کہا ہے کہ بلوچ وائس فار جسٹس عید کے دن بلوچستان بھر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی اور کراچی و کوئٹہ مین وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے مظاہروں کی حمایت کرتی ہے اور بلوچ قوم سے ان مظاہروں میں بھر پور شرکت کی اپیل کرتی ہے۔


 بیان میں انسانی حقوق کے اداروں ،سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ،صحافیوں اور تمام اقوام سے اپیل کی گئی ہے کہ آگے آئیں اور اس عید پر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں، جعلی مقابلوں ،ظلم اور تشدد کے خلاف آواز اٹھائیں اور سالوں سے جبری گمشدگیوں کے ازیت سے نبردآزما ماؤں و بہنوں کی ہر فورم پر  آواز بنیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post