جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5405 دن ہوگئے۔




شال سے جبری لاپتہ گل محمد مری اور مٹھا مری کے لواحقین کیمپ میں شریک رہے.

اس موقع پر لاپتہ گل محمد مری کے والدہ نے ریاستی حکام سے اپیل کی کہ انکے بیٹے کو بازیاب کریں  اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے  تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ، انکے چھوٹے چھوٹے بچوں کے خوشیوں، رمضان المبارک کے بابرکت مہینے اور عید کی خوشیوں کی خاطر اسکو بازیاب کیا جائے۔

انھوں نے کہاکہ آنکھوں سے نا بینا اور پاؤں سے معزور ہوں انتہائی مجبوری کی حالت میں گھر سے نکل کر احتجاجی کیمپ تک پہنچا ہوں، ہماری فریاد سنی جائے۔

اس طرح لاپتہ مٹھا خان مری کے چھوٹے بچے اور انکی بیوی نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں اپیل کی کہ انکے گھر کے کفیل کو عید کی خوشیوں کے موقع   بازیاب کریں ، چھوٹے بچے انکی بازیابی کا راہ تکتے رہتے ہیں کہ کب ابو آئیں گے -

دریں اثناء وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہےکہ ہم اس عید پر  بھی حسب معمول لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ شال اور کراچی میں عوام کے ساتھ مل کر   احتجاج کریں گے اور بلوچستان سے جبری لاپتہ ہزاروں افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کریں گے -

Post a Comment

Previous Post Next Post