آواران میں فورسز اور کوہلو میں ایک گھر پر مسلح افراد نے راکٹ برسائے

 


آواران کولواہ کنیچی میں نامعلوم مسلح افراد نے گزشتہ شام فوجی چوکی پر راکٹ لانچرز  اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو جانی نقصان پہنچا کر فرار ہوگئے ۔

آخری اطلاع تک مزکورہ حملے کی ذمہ داری کسی مسلح تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ،مگر اس سے قبل ہونے والے حملوں کی ذمہداریاں بلوچستان لبریشن فرنٹ قبول کرتی آئی ہے ۔ 

دریں اثناء کوہلو کے علاقے دولواہی میں نامعلوم مسلح افراد کا راکٹوں و دیگر ہتھیاروں کے ساتھ فائرنگ جس کے نتیجے میں دو جانور ہلاک ہوئے ہیں،تفصیلات کے مطابق 

کوہلو کے سرحدی علاقے دولواہی کے مقام پر رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے راکٹوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ فائز کیے تاہم جانی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ 

 ذرائع کے مطابق فائرنگ قبائلی رہنما لیاقت علی شیرانی کے گھر پر ہوا ہے، اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ رات دو بجے کے قریب گھر کے چاروں اطراف سے نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس پر ہم نے کلاشنکوف کے ساتھ جوابی فائرنگ کی۔

 ان کا کہنا تھا یہ فائرنگ کا سلسلہ قریباً 30 منٹ تک جاری رہا جس میں نا معلوم افراد نے چار راکٹ فائر کیے جبکہ دیگر اہم ہتھیاروں کا استعمال بھی ہوا ہے جن میں سکیل و سنائپر رائفل شامل تھے۔

 انہوں نے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رات میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں دو جانور ہلاک ہوئے اور گھر کے دیواروں میں بھی جزوی طور پر نقصانات پہنچے ہیں۔

 انھوں نے کہاہے کہ  علی الصبح مقامی افراد کے ساتھ جب چاروں اطراف گشت کیا گیا تو معلوم ہوا کہ نامعلوم مسلحہ افراد نے گھر کو چاروں اطراف سے گھر کو گھیر لیا ہے ۔ اور قدموں کے نشانات سے معلوم ہو رہا تھا کہ ان کی تعداد 8 سے دس بندے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاہے کہ میرا کسی سے اس قدر ذاتی دشمنی تو نہیں تھی نہ ہے کہ کوئی میرے گھر میں اس قدر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرے مگر سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں اگر کسی نے اس کا رد عمل دیا تو علم نہیں یا نساؤ کے چار پولنگ میں ری پولنگ کے حوالے سے علاقے میں خوف ہراس پھیلانے یہ سب کیا بھی علم نہیں ہے۔ 


Post a Comment

Previous Post Next Post