مستونگ پاکستانی فورسز کی آپریشن جاری، آواران سے ایک شخص لاپتہ ، شاپک میں مظاہرین پر مسلح افراد نے گاڑی چڑھادی

 


مستونگ اسلپنجی میں پاکستانی فورسز کی فوج کشی  جاری ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز مستونگ کے علاقے اسپلنجی میں مَرو میں آج صبح سے فوج کشی شروع کردی ہے ۔ علاقائی ذرائع کے مطابق قصبے سمیت مَرو کنڈ، یو فون ٹاور، پُھل و دیگر مقامات پر فورسز کی بڑی تعداد موجود ہے۔ 

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے مَرو و گردنواح میں فورسز نے ناکہ بندی بھی کردی رکھی ہے ۔ 

نام نہاد وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ڈیتھ اسکوائڈ  سرغنہ  سرفراز بگٹی نے جاری بیان میں کہا ہےکہ قابض  ریاست پاکستان  اپنی پوری طاقت  و درندگی کے ساتھ بلوچستان میں آزادی  پسندوں پر حملہ آور‘ ہو گی۔

دوسری جانب آواران کی تحصیل مشکے کے علاقے نلی کے مقام پر قائم پاکستانی فوج کے کیمپ کو نامعلوم مسلح افراد نے حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ 

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے حملے کے وقت شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئی۔

ذرائع کے مطابق اس حملے میں فورسز کو نقصانات کا سامنا رہا ہے تاہم حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔ 

آواران  کولواہ مالار سے گزشتہ  شام پاکستانی فورسز  خفیہ اداروں کے کارندوں نے گمشاد سکنہ کرک ڈل چیری مالار کے رہائشی  کے بیٹے کو  حراست  میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے  جس کے بعد وہ لاپتہ ہے۔  

شاپک: جبری گمشدگیوں کیخلاف دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش، مظاہرین پر گاڑیاں چڑھا دی گئی تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے شاپک سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے نعیم رحمت بلوچ کی بازیابی کے لئے جاری دھرنے پر نامعلوم افراد نے دھاوا بول دیا، مظاہرین کو دھرنا ختم کرنے کی دھمکی دی گئی۔ 

مظاہرین گذشتہ چار سے شاپک کے مقام پر سی پیک روٹ بند کرکے دھرنا دئے ہوئے ہیں-

مظاہرین کے مطابق آج بھی ہمارا احتجاج جاری تھا اس سے قبل انتظامیہ کے بار بار جھوٹے دعوؤں کو ہم نے رد کرکے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے البتہ اب سرکاری حمایت یافتہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ممبران کو بھیجا گیا جنھوں نے دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش-

مظاہرین نے مزید کہا ہے کہ اگر ہمیں کچھ ہوجاتا ہے تو اسکا ذمہ دار انتظامیہ ہوگی اور ہمارا دھرنا نعیم رحمت کی منظرعام پر آنے تک جاری رہیگی-

Post a Comment

Previous Post Next Post