کابل: پاکستانی جیٹ طیاروں نے افغانستان کے دو سرحدی صوبوں صوبہ خوست اور صوبہ پکتیکا پر بمباری کی ہے جس میں کئی افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق 7 اور 8 رمضان کی درمیانی شب سحری کے وقت دہشت گردوں کی نرسری پاکستان کی جیٹ طیاروں نے افغانستان ہجرت کرنے والے مہاجرین کے گھروں پر شدید بمباری کی جس میں کئی خواتین اور بچے ھلاک ہوئے ہیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق بمباری تین چار جگہوں پر کی گئی ہے جس میں کئی خواتین اور بچے مارے گئے ہیں جبکہ ان کے گھر بار بھی ملیامیٹ کردیئے گئے ہیں ۔
دوسری جانب پاکستان طالبان نے مذکورہ بمباری پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ، اندوہناک اطلاعات ہیں کہ آج سحری کے وقت رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے پڑوسی ملک افغانستان کی دو صوبوں (پکتیکا اور خوست) میں عالمی غنڈہ گرد پاکستانی دہشت گرد ریاست نے اُن مظلوم متأثرین کے گھروں پر بلا جواز بمباری کی ہے جو کئی سال سے پاکستان کے مظالم سے تنگ آکر افغانستان ہجرت کر گئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کی اس بے رحمانہ بمباری میں کئی عورتیں اور بچے شہید ہوئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بعض صحافتی ذرائع (جو پاکستانی ظالم اداروں کے لئے پروپیگنڈا کرتے ہیں) اس ظالمانہ بمباری کو پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی قرار دیتے ہیں، اور کمانڈر عبداللہ شاہ کو نشانہ بنانے کی بات چل رہی ہے ،اس بارے میں ہم کئی بار پہلے بھی وضاحت کر چکے ہیں کہ ہمارے ساتھی اپنی سر زمین سے پاکستان کے ظلم وجبر کا مقابلہ کر رہے ہیں ، اور کمانڈر عبداللہ شاہ بھی اسوقت اپنی ہی سرزمین پر دشمنان وطن کے خلاف بر سر پیکار ہے ۔
البتہ ضرب عضب کے نتیجے میں وزیرستان کے ہزاروں خاندان افغانستان ہجرت پر مجبور ہو گئے تھے ، جن پر ریاست پاکستان وقتاً فوقتاً بمباری اور گولہ باری کرکے دنیا کے سامنے یہ پروپیگنڈہ کرتی ہے کہ ہم نے پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی کی ہے ۔
آپ جانتے ہیں میڈیا پر جن کمانڈر کے گھر اور ان کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا جارہا ہے انہوں نے مختصر ویڈیو بیان بھی جاری کیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں زندہ ہوں اور جنوبی وزیرستان کی تحصیل شکتوئی میں موجود ہوں میڈیا پر جو دعوے کئے جارہے ہیں وہ سب جھوٹ اور پروپیگنڈہ ہے ۔