بلوچستان کے شہر شال کے نواحی علاقے نواں کلی کے قریب واقع سرہ خلہ ڈیم میں تین نوجوان ڈوب کر ھلاک ہوگئے ، نعشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بارشوں سے موسم سرد ہو گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شال میں 9، لورالائی میں 7 جبکہ پشین میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ شال سمیت بیشتر اضلاع میں مطلع ابر آلود ہے۔
موسم کا احوال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ زیارت اور کوئٹہ 2 جبکہ قلات 3 اور ژوب میں 4 سینٹی گریڈ ریکارڈ، نوکنڈی اور بارکھان 7، دالبندین 10، پنجگور 13 اور خضدار میں 8 سینٹی گریڈ، گوادر 16، اورماڑہ 14 جبکہ پسنی اور جیونی میں 15 ڈگری سینٹی گریڈ ، سبی 11، تربت اور لسبیلہ میں 17سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد یخ بستہ ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، گیس پریشر میں کمی اور بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ۔ گیس بندش کے باعث شال میں گیس دھماکے روز کا معمول بن گئے ہیں ۔ گزشتہ 2 روز میں گیس دھماکوں کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔ اور بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے کاروباری امور اور گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
شال میں گیس دھماکے سے باپ بچوں سمیت 3 قیمتی جانیں ضائع ہوئی اور ماں بیٹی سمیت 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر ژوب سے اطلاعات ہیں کہ رمضان المبارک کے مہینے میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے شہری ذہنی کربت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ بجلی کے ٹرانسمشن پر لوڈ نہ آنے کے پیش نظر شہر کو مختلف فیڈرز میں تقسیم کیا گیا ہے لیکن سردیوں میں کیسکو ژوب نے باری باری کا سسٹم بنا کر صارفین کے مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
شہر کے تمام فیڈرز کو چوبیس گھنٹے میں صرف آٹھ گھنٹے لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کے ساتھ بجلی مہیا کی جاتی تھی لیکن اب باری باری سسٹم کے مطابق، دو روز بعد ہر فیڈر کی بجلی اٹھائیس گھنٹوں کیلئے مسلسل بند کردی جاتی ہے جس سے گھریلو صارفین اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
شہریوں نے اس کے خلاف احتجاج، مظاہرے اور دھرنے بھی ریکارڈ کروائے لیکن حالات جوں کے تو ہیں ۔ رمضان المبارک میں صارفین اندھیرے میں افطاری اور سحری کرنے پر مجبور ہیں۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ، کسیکو چیف اور دیگر سے اپیل کی ہے کہ رمضان کے مبارک مہینے میں باری باری سسٹم کا نوٹس لیں بصورت دیگر کسیکو ژوب کے دفتر کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہونگے ۔
دریں اثناء گوادر بارش کے 16 دن گزرنے کے باوجود شہر کی گلیوں میں نکاسی آب مکمل نہیں ہوسکا۔ شاہین چوک، پرانا ڈی سی آفس روڈ گلی، ہسپتال روڈ پر جمع پانی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا۔ شہریوں کے مطابق 16 دن گزرنے کے باوجود نکاسی آب نہ ہونا حکومت کی نا اہلی ہے۔ ہسپتال چوک پر جمع پانی سے خواتین سمیت شہریوں کو ہسپتال جانے میں دشواری کا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔