تربت نوجوانوں کی جبری گمشدگی اور امیر بخش نامی شخص کے گھر پر چھاپہ خلاف اہلخانہ نےاحتجاجاً روڈ تین مقامات پر بند کردیئے

 


بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت 

 کے علاقے آسکانی بازار سے پاکستانی فورسز نے چھاپہ مار کر  دو نوجوانوں شعیب احمد ولد بھرام اور بالاچ ولد درا کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ۔ 

 واقع کے بعد  آج ان کے اہل خانہ نے ڈاکی بازار اپ درک کے مقام پر احتجاج کرتے ہوئے سڑک کوہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کردیا ۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ  دونوں نوجوانوں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب لاپتہ ذاکررزاق، لالہ رفیق اورطالب علم خداداد سراج کی بازیابی کیلئے گزشتہ دوروز سے  ضلع کیچ کے علاقے تجابان اورضلع گوادر کے تحصیل پسنی میں کوسٹل ہائی وے اور سی پیک شاہراہ کے دومقامات پرلاپتہ افراد کے اہلخانہ وعلاقہ مکینوں کی جانب سے دھرنا جاری ہے ۔

شاہراہیں ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند ہیں جس سے ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں اور مسافر پریشان ہیں۔

دریں اثناء آج کیچ   کے علاوہ گوادر میں کارواٹ زیروپوائنٹ بھی احتجاجاً بند کیا گیا ہے۔

اطلاع کے مطابق اتوار کو سحری کے وقت سیکیورٹی فورسز نے ہوشاپ سربازی بازار میں امیر بخش سربازی کے گھر کا محاصرہ کرلی ۔ اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ فورسز کے اہلکاروں نے تین نوجوانوں کو وارنٹ کے بغیر جبری لاپتہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم خواتین اور بچوں کی مزاحمت کے سبب کسی کو گرفتار کرکے نہیں لے جاسکے۔

اہل خانہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے کے علاوہ گھر میں توڑ  پھوڑ کی ۔ ان کے مطابق ہم نے گھروں میں چھاپہ کےلیے   سرچ وارنٹ دکھانے  کا مطالبہ کیا تو ہم پر تشدد کیا گیا ۔

واقعہ کے خلاف خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے ہوشاپ سربازی کے مقام پر روڈ بلاک کردیا ہے جس کے باعث ٹریفک معطل ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post