اوتھل بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بی ایس او اوتھل زون کے جانب سے سینیئر باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر ملک حاشر بلوچ ارمابیل ہاسٹل میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی کاروائی یونٹ سیکرٹری جنید بلوچ نے چلائی۔ اجلاس میں زون و یونٹ کے زمہ داران سمیت کثیر تعداد میں ممبران شریک ہوئے۔
اجلاس کے آغاز میں شہداء بلوچستان سمیت گزشتہ روز وندر حادثہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا جس کی بعد علاقائی،ملکی اور بین الاقوامی سیاسی صورتحال،زونل رپورٹ، تنقیدی نشست و لوامز یونیورسٹی کے بڑھتے ہوئے بے پناہ مسائل پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ موجودہ حالات میں بلوچستان کی عوام کو سنگین مسائل کا سامنا ہے جس میں ماوراء ائین و عدالت بے شمار سیاسی کارکنوں کو دہائیوں تک پابند سلاسل رکھا گیا ہے ان کے علاؤہ ہزاروں کی تعداد میں سیاسی کارکنوں کو حق گوئی کے پاداش میں راستے سے ہٹایا گیا ہے۔ ریاستی دلالوں کی سرپرستی میں بلوچستان کے خلق و کلی سمیت دیہی اور شہری بستیوں میں منشیات جیسے زھر کو بآسانی دستیاب کرنا کسی سوچے سمجھے منصوبے کی عکاسی کرتا ہے۔ بلوچستان کے خونی شہراوں کی وجہ سے دن بدن بڑھتی ہوئی حادثات میں بھی انھی عناصروں کا کردار ہے جو ازل سے ہی بلوچستان کے باسیوں کو تمام نچلی و بالائی سطح سے نیچے دھکیلنے کی سازشوں کا نتیجہ ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ لوامز یونیورسٹی میں سالانہ کے بنیاد پر سیمسٹر فیس سمیت دیگر فیسوں میں بے پناہ اضافہ کیا جارہا ہے اور غریب طلبہ و طالبات کیلئے تعلیم حاصل کرنے کے دروازے بند کرنے کے درپے ہیں جبکہ سہولیات کی فراہمی کا تعلق ہے تو اس میں کوئی شک نہیں گزشتہ سال کی سخت بارشوں کے بعد لوامز یونیورسٹی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہے سالانہ ٹوئر، لیب میں سہولت کی کمی و غیر نصابی سرگرمیوں میں ہمیشہ کمی کی گئی ہے جس کے باعث طلبہ زہنی بانجھ پن کا شکار ہوتے ہیں۔ میرین سائنس کے نام پر فیکلٹی بنایا گیا ہے وہ بھی چند منظور نظر افراد کے رحم و کرم پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے لیکن بجائے کہ خود احتسابی عمل کے انتظامیہ وسائل کا ڈھونگ رچانے کیلئے مختلف حربے استعمال کیے جاتے ہیں مختلف پروجیکٹس و اسکالر شپس میں کرپشن کیلئے فنڈز ہیں لیکن اسٹڈی ٹور سمیت دیگر سہولیات کیلئے کنگال ہونے کا ڈرامہ شروع کردیا جاتا ہے۔
اجلاس کے اختتام پر مقررین نے کہا کہ تنظیمی امور و ڈسپلن پر مزید سختی کے ساتھ عملدرآمد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈسپلن ہی تنظیمی ڈھانچے کو کنکریٹ سے زیادہ مضبوط بناتا ہے جس کے بعد انقلاب کی دستکیں گونج اٹھتی ہیں اور تمام ساتھیوں نے زیر بحث مسائل و بی ایس او کے وقار کی بلندی کیلئے جدوجہد کو مزید تیز کرنے کی عزم کا اعادہ کیا۔