بیرون ممالک تنظیمیں اپنے کسی پروگرام میں وی بی ایم پی کا نام اور لوگو لگانے سے گریز کریں۔ ماما قدیر بلوچ

 


شال وائس فار بلوچ مسسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ  13 مارچ کو جینیوا میں بروکن چیئر کے نیچے ایک تقریب منعقد ہو رہا ہے، وہاں دوسرے تنظیموں کے ساتھ وی بی ایم پی کا بھی نام لکھ کر مونوگرام لگایا ہوا ہے، ہم واضح کرتے ہیں کہ وی بی ایم پی کا اس ایونٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا وی بی ایم پی کا نام استعمال کرنے سے گریز کیا جائے -

انہوں نے مزید کہا ہے کہ وی بی ایم پی کا ملک یا بیرون ممالک کسی بھی تنظیم سے کوئی اشتراک عمل نہیں ہے، بیرون ممالک تنظیمیں اپنے کسی پروگرام میں وی بی ایم پی کا نام اور لوگو لگانے سے گریز کریں نہیں تو ہم قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں - 

انھوں نے کہاہے کہ وی بی ایم پی بلوچستان میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے تیرہ سالوں سے مسلسل جدوجہد کرتی آرہی ہے۔ اور ہم بلوچ شہداء کی وارثی بھی کرتے ہیں، جن کو پاکستانی ریاست ماورائے عدالت قتل کرکے انکی نعشیں ویرانوں میں پھینکتے، اور ہم واضح کرتے ہیں کہ وی بی ایم پی محض بلوچستان کی سطح پہ کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم ہے، بیرون ممالک اگر ہمیں بلایا گیا تھا یا کبھی بلایا گیا تو ہمارے تنظیم کے ہی زمہ دار تنظیم کی نمائندگی کریں گے۔


ماما نے کہا ہےکہ ہماری کابینہ کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ہمارے تنظیم کے نام کو اگر  مستقبل میں بھی استعمال میں لایا گیا تو ہم انکو تنبیہ کر رہے ہیں کہ وہ باز آجائیں -

دریں اثناء شال میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وی بی ایم پی کے احتجاجی کیمپ کو آج 5356 دن ہوگئے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post