کوئٹہ بلوچ مسلح جہد اور نواب خیر بخش مری کے دیرینہ ساتھی شری محمد ولد بالیل مری 75 سال کی عمر میں اس دنیا ئے فانی سے رخصت کرگئے۔
شری حمد مری تین شہید سرمچاروں تل خان مری، شیر علی مری، بالیل مری کے والد جبکہ شہید گہاور خان مری کے چچا تھے۔
یاد رہے کہ ان کے فرزند تل خان اور بھتیجا گہاور خان گزشتہ سال بی ایل اے کے کیمپ پر پاکستانی فوج کے ڈرون حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
شری حمد مری نواب خیربخش مری کے دیرینہ ساتھی اور نسل در نسل دہائیوں سے بلوچ قومی تحریک سے منسلک تھے۔
ذرائع کے مطابق ان کا شمار 1994 میں آزادی پسند تنظیم بی ایل اے کی بنیاد رکھنے والے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔
کئیں دہائیوں سے آخری سانس تک انتہائی مضبوطی کے ساتھ آزادی کی فکر سے جڑے رہے۔ اس دوران قومی تحریک میں ہزاروں نشیب و فراز آئے، ظلم و زیادتیوں میں اضافہ ہوا، کہیں لوگ جنگ سے تھک گئے، سرنڈر ہوئے مگر شری حمد مری ناصرف خود مضبوطی کے ساتھ جہد سے منسلک رہے بلکہ اپنے گھر خاندان اور قبیلے میں لوگوں کو آزادی کا درس بھی دیتے رہے۔
یہاں تک کہ اس راہ میں ان کے تین فرزند سمیت متعدد رشتہ دار شہید ہوگئے اور اب تک ان کے خاندان کے افراد زندان میں ہیں۔
زندگی کے آخری ایام میں انہوں نے اپنے آنکھوں کی روشنی بھی کھو دیا مگر پھر بھی سرنڈر نہیں کیا اور 75 سال کی عمر تک جہد سے منسلک رہے.