کوئٹہ بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ ہمارے سرمچاروں نے بروز بدھ کو کوئٹہ شہر میں سریاب روڈ پر قائم پاکستان پیپلز پارٹی کے دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
حملے کے دوران پیپلز پارٹی کے اُمیدوار اور ریاستی آلہ کار علی مدد جتک دفتر میں موجود تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں علی مدد جتک کے تین مسلح محافظوں جاوید جتک، نصراللہ جتک اور غلام اللہ سمیت 5 افراد زخمی ہوئے۔
واضح کرتا چلیں کہ مذکورہ دفتر ریاستی آلہ کار علی مدد جتک اور ڈیتھ سکواڈ کے سرغنوں جمال رئیسانی و فرید رئیسانی کی نگرانی میں ایک جانب پیپلز پارٹی کے نام نہاد انتخابی مہم کیلئے استعمال ہورہی ہے وہی دوسری جانب ڈیتھ سکواڈ کی کاروائیوں کیلئے بطور اڈہ بھی استعمال ہورہی ہے۔
ہمارے اس طرح کے حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔
علاوہ ازیں ترجمان نے اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچ قوم کے غیور و باشعور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ 7 فروری کو ہونے والے نام نہاد جعلی انتخابات کا بائیکاٹ کریں اور 7 اور 8 فروری کے روز بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
ان نام نہاد انتخابات کا بلوچ قوم و بلوچستان سے کوئی فطری یا قانونی جوڑ نہیں ہے۔ قابض پاکستان مقبوضہ بلوچ سرزمین پر الیکشن کی آڑ میں دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ بلوچستان ایک مقبوضہ زمین کے بجائے پاکستان کا ایک قانونی صوبہ ہے۔ اس امر میں بلوچ عوام کا ان انتخابات میں حصہ لینا قابض کے اس شیطانی موقف کو تقویت دینا اور اپنی ہزاروں سالوں پر محیط قومی شناخت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں الیکشن سے پہلے ہی اپنے گنے چنے کٹھ پتلیوں کو سلیکٹ کرتی ہے، اور بعد میں الیکشن کا ڈرامہ رچاکر یہ ظاہر کرتی ہے کہ بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت جمہوری انداز میں بلوچ قومی مینڈیٹ سے وجود میں آئی ہے۔
آپ کا ووٹ آپ کے ضمیر کا متبادل ہے۔ لہذا اپنا ضمیر بلوچ قومی آزادی کے بجائے پاکستان و بلوچستان کے جبری رشتے کے درمیان ایک دلال (پاکستانی اُمیدوار) کے حق میں داغدار کرنا بلوچ کے عظیم اقدار کی پامالی ہے۔ آپ کا ایک ووٹ بلوچ نسل کشی کا شکار ہزاروں بلوچ ماؤں، بہنوں، نوجوانوں، بزرگوں اور یتیم بچوں کے ساتھ غداری اور قومی آزادی کیلئے قربان ہونے والے ہزاروں شہداء کے خون کی بے توقیری ہوگی۔
بلوچ لبریشن آرمی بحثیت بلوچ راجی فوج اپنی غیور عوام سے اپیل کرتی ہے کہ 7 اور 8 فروری کے روز ناصرف پاکستانی الیکشن کا یکسر بائیکاٹ کرے بلکہ ان دنوں گھروں سے نا نکل کر دنیا کو واضح پیغام دیں کہ بلوچ قوم پاکستانی تسلط کے خلاف یکجا ہے۔