اسلام آباد میں بلوچ مظاہرین سے یکجہتی کے لیے خاران اور نوشکی میں احتجاجی مظاہرے

 


خاران اسلام آباد میں بلوچ مظاہرین سے اظہار یکجہتی اور بلوچ نسل کشی کے خلاف خاران میں احتجاجی مظاہرے کیا گیا

احتجاجی مظاہرے میں لاپتہ افراد کے تصاویر اور ریاستی مظالم کے خلاف احتجاجی نعروں پر مبنی بینرز اٹھائے۔ 

احتجاجی ریلی میں جمیعت علمائے اسلام خاران کے ضلعی جرنل سیکرٹری مولانا عظمت اللہ انقلابی میر قدوس میروانی او دیگر خطاب کرتے ہوئے کہا ریاست کو جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کو انصاف کے بجائے ان سے مقابلہ باز میں لگے ہوئے ہیں۔ 

انہوں کہا ریاست کے سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ وہ لواحقین انصاف کے بجائے ڈیتھ اسکواڈ سے مزید ہراساں کیا جارہا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا اسلام آباد دھرنے میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکاروں کو دھرنے پہ بیٹھنے کا مطلب سیاہ جو سفید کرنا ہیں۔ 

جبکہ نوشکی میں بلوچ یکجتی کمیٹی کا ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا نوشکی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کی شکل اختیار کرگیا

احتجاجی مظاہرے میں لوگوں بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے

احتجاجی مظاہرے سے مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ریاستی اداروں بلوچ نسل کشی میں کوئی کسر نہیں چھوڑا ہیں

انہوں نے کہا ایک طرح ریاست لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے تو دوسری طرف لوگوں کو جبری گمشدگی کا شکار بناتا ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے لاپتہ پیاروں کی رہائی و بازیابی کے لیے انصاف کا حصول ہے، ہم انصاف کے لیے دربدر ہیں ہمیں صرف انصاف چاہیے اس کے علاوہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post