بلوچ قوم پرست رہنما ء سابق بلوچستان کے اسپیکر وحید بلوچ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے اپنےخیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
آج مچ، بلوچستان میں بلوچ آزادی پسند تنظیم #BLA کا پاکستانی فوج کی تنصیبات اور اڈوں پر حملہ اور جنگ سے ایک بات بلوچستان میں روز روشن کی طرح ظاہر ہوگئی کہ پاکستانی ریاست اور اسکی فوج، بلوچستان میں بالکل یکہ و تنہا ہے۔ بلوچوں میں کوئی عوامی حمائت انہیں حاصل نہیں ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ ماسوائے جان اچکزئی،سرفراز بگٹی جیسے چند دیگر خائن کے علاوہ کسی بھی معتبر سیاسی لیڈر، جماعت، عالم دین، غیرت مند قبائیلی سردار و عمائدین یا کسی بلوچ دانشور کی جانب سے ہمدردی کے دوبول بھی پاکستانی فوج کو نصیب نہیں ہوئے۔
وحید بلوچ نے کہاہے کہ انگریز استعمار کے ساتھ بھی ہندوستان اور دیگر مقبوضہ ممالک میں اندرونی اور مقامی خائن اپنے ذاتی مفادات کیلئے ساتھ دیتے رہے اور ان کی حکمرانی کے گُن گاتے رہے لیکن ان کی یہ وطن و قوم دشمنی عوام کے سامنے بے معنی ہوکر رہ گئی۔جب وہاں کے عوام حق وصداقت کے حق میں فیصلہ دیااور یہی مشرقی پاکستان میں ہوا۔
سابق اسپیکر نے لکھاہے کہ تمام جنگوں اور تنازعات کا آخری اور اٹل انجام عوامی حمایت، مدد، ہمدردی پر منتج ہوتا ہے۔ کم از کم بلوچستان میں پاکستانی فوج نہ صرف یہ حمائت اور ہمدردی کھو چکئ ہے بلکہ اسے کبھی حاصل ہی نہیں رہی۔ کیونکہ اس کا رویہ اور کردار ہمیشہ قابض اور استعمار کا رہا ہے۔ اور موجودہ حالت اس بات کی غماز ہے۔