کوئٹہ(یو این اے ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماساجد ترین ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ تربت میں کچھ دن پہلے ایک نوجوان بالاچ بلوچ کو شہید کر دیا گیا۔ جس کے بعد تربت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور بعد ازاں اسلام آباد کی طرف پرامن مارچ کیا گیا تاکہ بالاچ بلوچ اور لاپتہ افراد کو انصاف مل سکے۔اسلام آباد میں مظاہرین کے مسائل حل کرنے کے بجائے ، پرامن مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کیا گیا۔بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے اور جب تک اسے حل نہیں کیا جاتا بلوچستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ساجد ترین ایڈووکیٹ نے عدالت سے آئین کی نگہبان ہونے کے ناطے اس خط کو ایک پٹیشن کے طور پر دیکھتے ہوئے نوٹس لینے کی استدعا ہے اور ریلیف فراہم کرنے اور کارروائی کرنے کی استدعا کی۔