اسلام آباد میں بلوچ خواتین پر ریاستی تشدد کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج آج چوتھے روز بھی جاری رہا



سندھ سجاگی فورم، جسقم اور وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے اسلام آباد میں بلوچوں پر ہونے والے ریاستی تشدد کے خلاف آج کراچی اور حیدرآباد میں ریلیاں نکال کر احتجاجی مظاہرے کیئے گئے۔ جبکہ سندھ بھر میں سندھ دیگر سیاسی اور قومپرست تنظیموں کی جانب سے بلوچ مسنگ پرسنز کی لواحقین پر پاکستانی تشدد کے خلاف آج چھوتھے دن بھی احتجاج  جاری رہی۔


حیدرآباد میں سندھ سجاگی فورم کے رہنما  سارنگ جویو ، محب آزاد لغاری ، وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سسئی لوہار ، سہنی جویو اور جسقم کے رہنما اسماعیل نوتکانی کی رہنمائی میں ریلی نکال کر پریس کلب حیدرآباد پر احتجاج کیا گیا ۔ جس میں رہنمائوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ریاست بلوچستان میں بلوچوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں بلوچ کارکنان جبری لاپتا ہیں اور اب سی ٹی ڈی کے ذریعے ان لاپتا بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا رہی ہیں۔ اور اب اس ریاستی ظلم جبر و تشدد کے خلاف بلوچ رہنما ماہرنگ بلوچ ،سمی دین محمد بلوچ اور گلزار دوست بلوچ کی رہنمائی میں بلوچ نسل کشی کے خلاف تربت سے اسلام آباد تک نکلنے والے لانگ مارچ پر پاکستانی ریاست اپنے ظلم اور تشدد کے تمام طریقے استعمال کر رہی ہے۔ جس پر ہم سندھ بھر میں احتجاج جاری رکھیں گے۔

سندھ اپنے ان تمام بلوچ بھائیوں اور بہنوں کے دکھ درد اور احتجاج میں  ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ سندھی اور بلوچ ہمیشہ سے ایک ہی رہے ہیں۔ اور ہمیشہ ہر دکھ تکلیف میں ایک ساتھ رہیں گے۔ 

دوسرے جانب جیئے سندھ قومی محاذ ، سندھ یونائیٹیڈ پارٹی، سندھ سبھا ، سندھ شاگرد سبھا اور سندھ کی دیگر کئی سیاسی ،سماجی اور قومپرست تنظیموں کی جانب سے کراچی ،حیدرآباد ، مورو ، سکھر، نوابشاہ، لاڑکانہ، کندھکوٹ، دادو اور جامشورو سمیت سندھ بھر میں آج چوتھے دن بھی احتجاج اور مظاہرے جاری رہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post