انھوں نے کہاہے کہ وہ ماضی میں بی ایل ایف سے وابستہ تھا۔2016 میں سرینڈر کرنے کے بعد پاکستانی فوج کی سہولت کار کا کردار ادا کر رہا تھا۔قومی کارکنان پر سرینڈر کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے علاوہ پاکستانی فوج کی عسکری کارروائیوں میں بھی اس کا مددگار تھا۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اس کی موت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے تمام ریاستی آلہ کاروں کو انتباہ کرتی ہے کہ وہ اپنی قوم دشمن سرگرمیوں سے باز آئیں وگرنہ بی ایل ایف ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں بھی ان کے جرائم کی سنگین سزا دے گی۔
ترجمان نے کہاہے کہ قوم سے غداری کے مرتکب افراد کی موت عبرت ناک ہوتی ہے جس پر اس کی آنے والی کئی نسلوں کو بھی شرمندگی کا سامنا رہے گا۔بلوچ قوم کے ہرفرد پر واجب ہے کہ وہ ہرممکن طریقے سے بلوچ قومی تحریک کا ساتھ دیں اگر کوئی اپنی انسانی کمزوریوں کی وجہ سے تحریک کا ساتھ نہیں دے سکتا وہ دشمن کا آلہ کار بن کر اپنا مستقبل تاریک نہ کرئے۔بی ایل ایف واضح کرتی ہے کہ قومی مفادات کے خلاف کسی بھی قسم کی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔