بلوچ وائس فار جسٹس کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ خضدار کے رہائشی طالب علم سلمان بلوچ ولد محمد جان کی جبری گمشدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں سے ان کی بحفاظت بازیابی میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سلمان بلوچ کو 13 نومبر 2022 کو کوئٹہ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ اپنی تعلیمی اسناد جمع کرنے کوئٹہ میں تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ وائس فار جسٹس سلمان بلوچ کی بحفاظت بازیابی کے لیے 4 جنوری 2024 کو ایکس پر مہم چلائے گی، تمام کارکنان سے درخواست ہے کہ وہ سلمان بلوچ کی بازیابی کے لیے چلائے جانے والی مہم کے لیے اپنی ویڈیوز بنائیں۔ اس کے علاوہ تمام سیاسی و سماجی کارکنوں، صحافیوں، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنان، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اس مہم میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔
بیان میں کہا ہے کہ 19 جولائی 2020 سے جبری لاپتہ میر تاج محمد سرپرہ کے بحفاظت بازیابی کے لئے ان کے اہلیہ اور بچے 3 جنوری سے 7 جنوری 2024 تک 10 ڈاؤنگ سٹریٹ، لندن میں 5 روزہ احتجاجی کیمپ لگانے جا رہے ہیں۔ بلوچ وائس فار جسٹس کیمپ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے بلوچ، پشتون، سندھی، مہاجر، کشمیری، پنجابی جو انسانی حقوق پر یقین رکھتے ہیں اور لندن میں مقیم دیگر انسانیت دوست افراد سے اس کیمپ میں شرکت اور میر تاج محمد سرپارہ کی بازیابی کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کرتی ہے۔