اسلام آباد بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان کے مطابق اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لواحقین پر اس وقت شدت سے ریاستی حملہ جاری ہے۔
شدید آنسو گیس، تشدد، واٹر کینن حملے کے بعد 26 ساتھیوں کو اس وقت نیشنل پریس کلب کے سامنے سے جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ مزید کریک ڈاون جاری ہے۔
یاد رکھیں اس کریک ڈاؤن کے زد میں ہزاروں کلومیٹر دور سے آئے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین بھی شامل ہیں جو اس امید اور آسرے پر یہاں آئے ہوئے تھے کہ انہیں سنا جائے گا۔
ریاست نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا ہے کہ اس ریاست میں بلوچوں کے کوئی بھی حقوق نہیں ہیں۔