آواران لیویز فورس کے اہلکاروں نے پوسٹ پر مریض کو روک کر رات کا بہانہ بناکر لہولہان کردیا جس کی وجہ مریض رات بھر غائب رہا



آواران قابض فورسز کے نقش قدم پر چل کر لیویز فورسز نے بھی علاقہ مکینوں کیلے زمین تنگ کردی ہے۔   اطلاعات کے مطابق  گزشتہ روز بجار ولد رحیم بخش میروانی  سکنہ مالار کرک ڈل نامی شخص  بحالت بیماری آواران شہر علاج کی غرض سے   چلے گئے،  جہاں سے واپسی پر  بزداد لیویز  چیک پوسٹ پر  انھیں روکا گیا اور ان کی پٹائی یہ کہہ کر کی گئی کہ مغرب  ہوچکا ہے اس وقت کیوں موٹرسائیکل پر گھوم رہے  ہو ۔ 

علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص نے اپنی  بیماری بارے لیویز کو آگاہ کیا اور دوائی بھی دکھائی کہ وہ علاج کی غرض سے  آج صبح ہی گئے ہیں ،مگر ان کی ایک نہ سنی گئی اور انھیں لہولہان کرکے چھوڑدیا  گیا۔ 

بعد ازاں وہ زخمی حالت میں گھر نہیں پہنچ سکے اور جنگل میں ہی رات گزارنے پر مجبور ہوگئے ،تاہم وہ زخمی حالت میں دوسرے دن  اپنے گھر پہنچ گئے اور واقع بارے اہلخانہ کو بتایا ۔ 

اہلخانہ کے مطابق جب وہ آواران سے گھر کیلے نکلے تو گھر والوں کو اطلاع دی کہ وہ آرہاہے   مگر رات بھر غائب رہے ،جس کی وجہ سے خاندان کو سخت پریشانی میں رات گزار نا پڑا، کیوں کہ علاقہ میں فورسز نے علاقہ مکینوں پر پابندی عائد کر کھیں ہے کہ وہ رات کے وقت اپنے اپنے  گھروں  سے نہیں نکل سکتےلہذا گھر والے اس مجبوری کی تحت جاگ کر دعائیں مانگتے رہے کہ کہیں فورسز انھیں جبری لاپتہ نہ کردیں ۔ 

عوامی حلقوں نے لیویز فورسز کے اس  عمل کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ فوج اور  ایف سی پرائے فورسز ہیں، وہ ظلم کرلیں تو سمجھ آتی ہے ، مگر وہی حرکت ظلم مقامی لیویز اور پولیس کرے تو بے حد تکلیف ہوتی ہے۔ 

انھوں نے مطالبہ کیاہےکہ لیویز فورسز کے خلاف کاروائی کرکے بجار سمیت انکےخاندان کو انصاف دلایا جائے ۔ اور ساتھ ہی علاقہ مکینوں پر لگائی گئی پابندی ہٹائی جائے تاکہ وہ رات کے وقت بھی  ایمرجنسی کی شکل میں نکل سکیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post