بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم یوکے چیپٹر کی طرف سے مقبوضہ بلوچستان میں قابض پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے ماتحت نام نہاد کاونٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے برطانیہ کے شہر لندن میں ٹریفلگر اسکوائر پر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا،
احتجاجی مظاہرے میں بلوچ نیشنل موومنٹ یوکے چیپٹر کے کارکنوں، عہدیداروں اور بلوچ کمیونٹی یوکے سمیت خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، مظاہرے میں شریک کارکنوں نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر حال ہی میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری لاپتہ بلوچ نوجوانوں کے نت نئے اور ظالمانہ طریقہ سے ماورائے عدالت کے خلاف نعرے درج تھے، اس موقع پر مظاہرین نے قابض پاکستانی فوج اور سی ٹی ڈی کے مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور چار روز قبل قتل کیےگئے بالاچ مولابخش، ودود بلوچ اور سیف بلوچ سمیت دیگر مقتولین کےلیے انصاف کا مطالبہ کیاـ
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی این ایم کے جونیئر جوائنٹ سیکریٹری حسن دوست بلوچ نے مقبوضہ بلوچستان میں قابض پاکستانی فوج اور اسکے کے ماتحت ادارہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری لاپتہ بلوچ نوجوانوں کی بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی نے جن مظالم کا سلسلہ بلوچ قوم بلخصوص جبری لاپتہ بلوچوں کے خلاف شروع کیا ہے دنیا میں کہیں بھی ان کی مثال نہیں ملتی، انہوں نے کہا کہ جعلی مقابلے میں قتل کےلیے افراد کا تعلق کسی ادارے سے نہیں تھا جبکہ بالگتر جعلی مقابلے کی قلعی کھولنے کےلیے یہی کافی ہے کہ بم دھماکے میں قتل کیے گئے افراد کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے تھا
احتجاجی مظاہرے سے بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے رہنماء صمد بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بالاچ مولابخش کو عدالت میں جج کے سامنے پیش کرنے اور دس روزہ ریمانڈ لینے کے باجود قتل کیاگیا، جو سی ٹی دعوے کی نفی کرتا ہے صمد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان ہمارا وطن ہے جس پر ہم آزادی اور عزت کے ساتھ جینا چاہتے ہیں، احتجاجی مظاہرے میں شریک بلوچ ری پبلکن پارٹی کے رہنماء منصور بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کے باوجود قتل کیا جارہا ہے، منصور بلوچ نے برطانوی عوام برطانوی پارلیمان اور حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچ قوم پر جاری پاکستانی مظالم کا نوٹس لے کر بلوچ نسل کشی رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں.