ہرنائی ،پنجگور دشمن آلہ کار کی ہلاکت اور پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی کے  ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہے کی سرمچاروں نے مارواڑ سے گرفتار کیئے گئے ایک ریاستی آلہ کار حاجی جلال سمالانی کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر ہلاک جبکہ پنجگور میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا گیا  ہے۔  


انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ مہینے مارواڑ، سری کچ کے علاقے میں ایک چھاپے کے دوران قابض پاکستانی فوج کے ایک آلہ کار حاجی جلال ولد حاجی عظمت سمالانی سکنہ پیراسماعیل کو حراست میں لے  لیا۔دوران تفتیش جلال نے اعتراف کیا کہ وہ کافی عرصے سے قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کرتا رہا ہے۔ حاجی جلال نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے نارواڑی میں پاکستان فوج کے کرنل مدثر سے ملاقات کی اور بعدازاں اس کی سرپرستی میں کام کرتارہا ۔ 


اس  نے اعتراف کیا کہ کرنل مدثر کے کہنے پر اس نے علاقے میں ایک ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دیا جن کو دشمن فوج کی جانب سے اسلحہ اور رقم فراہم کیا گیا۔ اس نے بتایا کہ اس دوران قبیلے کے جن افراد نے ان کی حمایت نہیں کی ان کو فوج نے لاپتہ کرکے اذیت دی۔


حاجی جلال نے یہ بھی اعتراف کرلیا کہ اس نے بلوچ جہدکاروں کے راستوں کی نشاندہی سمیت فوجی آپریشنوں میں دشمن فوج کی معاونت کی ہے، جبکہ اس نے اپنے نیٹورک سے منسلک دیگر افراد کے نام بھی افشاں کیئے ہیں۔ 


ترجمان نے کہاہے کہ حاجی جلال کو بلوچ قومی عدالت نے غداری کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے گذشتہ دنوں بی ایل اے کے سرمچاروں نے ہرنائی میں ہلاک کرکے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔


بی ایل اے ترجمان نے کہاہے کہ گذشتہ رات بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستان فوج کو نشانہ بنایا گیا ۔ 


انھوں نے تفصیلا ت بتاتے ہوئے کہاہے کہ بی ایل اے سرمچاروں نے پہلا حملہ چتکان میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کے حفاظتی چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں کم از کم دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔


اس کے علاوہ  بی ایل اے کے ایک اور دستے نے رخشان ندی کے مقام پر قائم دشمن فوج کے پوسٹ پر گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے، دھماکوں کے نتیجے میں ایک دشمن اہلکار ہوگیا قابض فوج کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔


انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی تینوں   حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اور اس عہد کو دہراتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں کیخلاف ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔


 

Post a Comment

Previous Post Next Post