تربت بالاچ بلوچ جعلی قتل کے خلاف آج چوتھے روز بھی دھرنا جاری ،ڈی بلوچ پر روڈ بلاک کرنے کا اعلان قافلہ میت کے ہمراہ روانہ



تربت میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں زیر حراست بالاچ بلوچ کے جعلی مقابلے میں قتل کے خلاف لواحقین کا احتجاج شہید فدا چوک پر  آج چوتھے روز بھی جاری ہے  ۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس وقت مظاہرین کی بڑی تعداد میت کے ہمراہ جلوس کی شکل میں ڈی بلوچ کی طرف مارچ کررہے ہیں۔

مظاہرین کا موقف ہے کہ عدالتی حکم پر اہلکاروں پر ایف آئی آر اور انکی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا ۔

مظاہرین کا کہنا ہیکہ عدالت کی بے توقیری پہلے بھی کی گئی تھی جب جوڈیشل ریمانڈ کے ملزم کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا، انکا کہنا ہے کہ اب بھی عدالت کے احکامات کو ہوا میں اڑایا جارہا ہے۔22

آپ کو علم ہے گذشتہ روز  خواتین و حضرات  اور بچوں نے  بڑی  تعداد میں  میت کے ہمراہ سیشن کورٹ تک احتجاجی ریلی نکالی جبکہ اس دوران تربت بازار میں مکمل شٹرڈاؤن رہا۔

بروز ہفتہ مقامی عدالت نے ایس ایچ او تربت سٹی تھانہ کو سی ٹی ڈی کے آر او سمیت نامزد اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی، لیکن ذرائع کے تاحال ایف آئی آر درج نہ ہوسکی جبکہ گذشتہ رات ضلعی حکام اور مظاہرین کے مابین مذاکرات ناکام رہے۔

مظاہرین بالاچ بلوچ کے حراستی قتل میں ملوث سی ٹی ڈی و دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ مظاہرین جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں کے خاتمے کا  مطالبہ بھی  کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ بالاچ مولا بخش کو 23 نومبر کی رات سی ٹی ڈی نے دیگر تین زیر حراست افراد کے ہمراہ پسنی روڈ تربت میں ایک مبینہ مقابلے میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا مگر بعد ازاں یہ دعوی جھوٹا قرار پایا کیوں کہ چاروں قتل ہونے والے نوجوان جبری لاپتہ تھے ۔ 

بالاچ کی فیملی کے مطابق اسے 29 اکتوبر رات 12 بجے آپسر میں گھر پر چھاپہ کے دوران جبری غائب کیا گیا اور 12 نومبر کو اسے اے ٹی سی تربت کے سامنے پیش کرکے دس روز کا ریمانڈ لیا گیا۔پیشی کے دوروز بعد سی ٹی ڈی نے  انھیں جعلی مقابلے میں ھلاک کردیا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post