پاکستانی فوج کے افسر کو اہلکار سمیت گرفتار کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں– بی ایل اے



کوئٹہ  بلوچ لبریشن آرمی کے  ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ خصوصی ونگ اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے ایک خفیہ کارروائی میں قابض پاکستانی فوج کے  صوبیدار اور اسکے محافظ   کو گرفتار کرلیا گیا ہے  ۔


انھوں نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے بروز بدھ بولان کے علاقے مارگٹ میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے بس میں سفر کرنے والے پاکستان فوج کے صوبیدار  محمد خان اور سپاہی عبدالرشید کو شناخت کے بعد حراست میں لے لیا۔

یہ کارروائی بلوچ لبریشن آرمی کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے بی ایل اے انٹیلجنس ونگ کی فراہم کردہ خفیہ معلومات کی بناء پر سرانجام دی۔


ترجمان نے کہاہے کہ دوران تفتیش دونوں اہلکاروں نے اعتراف کرلیا کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے اہلکار ہیں اور چھٹی گذار کر واپس آرہے تھے کہ انہیں حراست میں لے کیاگیاہے ۔زیر حراست صوبیدار محمد خان ولد فیض محمد سکنہ نظام آباد تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان نے دوران تفتیش انکشاف کیاہے کہ اس نے 1981 میں پاکستان فوج کے فرنٹیئر کور سبی اسکاؤٹس میں شمولیت کی تھی ، 19 سال قابض فوج میں رہ کر سبی، ہرنائی اور خاران رائفلز 89 ونگ ماشکیل میں بطور صوبیدار تعینات رہے ہیں ۔جبکہ انھوں نے مزید اعتراف کیا ہےکہ مختلف پوسٹنگز کے بعد اسوقت وہ قابض فوج میں بطور گیس فیلڈ سیکورٹی صوبیدار زرغون گیس فیلڈ میں تعینات ہیں۔


اس طرح زیر حراست  اہلکار عبدالرشید ولد میوہ فقیر سکنہ پُغلہ تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے فرنٹیئر کور سبی اسکاؤٹس میں بھرتی ہوا تھا۔ اس نے اعتراف کیا یے کہ زرغون گیس فیلڈ پر قابض فوج کے ظفر پوسٹ، حبیب پوسٹ، ڈبل فور، توقیر پوسٹ پر تعینات رہا ہے۔ جبکہ اس وقت  وہ صوبیدار محمد خان کے ہمراہ بطور سیکورٹی اہلکار تعینات تھے کہ انھیں  گرفتار کر لیا گیا تھا ۔


ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی گرفتار اہلکاروں سے مزید تفتیش کرکے، انہیں بلوچ قومی عدالت میں پیش کریں گے ۔ جہاں انکے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post