تربت جبری لاپتہ ظریف بلوچ کی بازیابی کیلے اہخانہ کی پریس کانفرنس



 تربت کے علاقے آپسر کولوائی بازار سے جبری لاپتہ کیے گئے ظریف ولد محمد بخش کے اہل خانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظریف کی باحفاظت بازیابی کے لیے 2 نومبر کو تربت میں احتجاجی ریلی کا اعلان کردیاہے ۔ 


انہوں نے تمام لاپتہ افراد کے لواحقین سمیت، طلبہ تنظیموں اور شہریوں سے اس احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔


انھوں نے اپنے پیارے کی گمشدگی کی تفصیلات سے بتاتے ہوئے کہاہے کہ 9 اگست 2023 کولوائی بازار آپسر میں ان کی کشیدہ کاری کی دکان سے اسے مسلح افراد نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ۔ ان کی گمشدگی کے بعد ہم نے ڈپٹی کمشنر کیچ، اسسٹنٹ کمشنر تربت، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین  کے علاوہ ہر بااثر شخصیت کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا سب نے جلد بازیابی کی تسلی دی لیکن انہیں اب تک بازیاب نہیں کیا گیا ہے۔ 


انہوں نے کہاکہ ظریف ایک غریب اور مزدور پیشہ نوجوان ہے جو اپنی دکان کھول کر وہاں بلوچی کشیدہ کاری کا کاروبار کررہا تھا۔ ان کی گمشدگی کے بعد سے ہمارا پورا خاندان  ذہنی اذیت کا شکار ہے، ہمیں یہ نہیں معلوم کہ ہمارے خاندان کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے اگر ہم واقعی قانون کی نظر میں گنہگار اور قصور وار ہیں تو خدارا ہمیں قانون کے مطابق سزا دی جائے ہمارے ساتھ غیر قانونی عمل پورے خاندان کے لیے اذیت کا باعث بن چکاہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post