بی ایل اے واقعہ میں ملوث افراد کو بلوچی اور جنگی قوانین کے مطابق سزا دے کر ہمیں انصاف فراہم کرئے۔ لواحقین عبداللہ بلوچ




پنجگور : سولہ اکتوبر کو دن ساڑھے بارہ بجے  خدابادان سے ایک ہی فیملی کے افراد  پکنک منانے نوان کور جلالی خاک میں گئے،  خدابادان گولاگندر ڈیم کے راستہ سے نیوان کور کی حدود میں داخل ہونے کے بعد جنوب کی طرف (پنجگور سٹی کی طرف) پکنک منانے کے لیے بیٹھ گئے ،  کھانا تیار کیا گیا اور سب نے مل کر کھانا کھایا،  تین بجے کے ٹائم ان میں سے تین افراد عبداللہ (شہید) ،، تاج رحیم  اور فیملی کا ایک اور شخص  بلیو کلر کے سرف گاڑی میں بیٹھ کر پکنک پوائنٹ کے  قریب  سوہر (شیپی) کے مقام پر سی سی (پرندے )کے شکار کے لیے گئے، ان کے پاس صرف ایک بارہ بور رائفل (شاٹ گن تھی)  ،  اور شکار نہ ہونے کی وجہ سے ان کی جانب سے کوئی بھی فائر بھی  نہیں کیا گیا تقریبا چار بجے  کے قریب یہ لوگ واپس پکنک پوائنٹ کی طرف آرہے تھے اور نیوان کور کے عین وسط میں پہاڑ پر بیٹھے ہوئے گھات لگائے مسلح افراد (جو مشرق کی طرف  بیٹھے ہوئے تھے) ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی،  اور گاڑی کے لفٹ سائیڈ میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھے ہوئے عبداللہ بلوچ اور پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے تاج رحیم کو گولیاں لگیں،   عبداللہ بلوچ بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوے

بی ایل اے کے ترجمان ( آزاد ) کی طرف سے یہ بیان کہ دو ویگو گاڑیوں اور چار موٹر سائیکل سواروں اور فائرنگ  کی بات کرنا جھوٹ پر مبنی ہے،
بی ایل اے کی طرف سے یہ بیان کے یہ علاقہ حساس علاقہ ہے، یہ بات  بالکل  غلط ہے، کیونکہ  اس جگہ پر روزانہ کے حساب سے درجنوں ڈمپر گاڑیاں اور ٹریکٹر ریتی بجری لانے کے لیے جاتے ،  یہاں روزانہ درجنوں افراد  پکنک منانے جاتھ ہیں، ڈسٹرکٹ پنجگور سے ایک روڈ ڈسٹرکٹ واشک کے علاقے ( پلنتاک ) کیلئے جاتاہے خدابادان اور گرمکان والوں کے سب سے بڑا پکنک پوائنٹ یہی ہے

گاڑی کو ساری گولیاں سائیڈ کے دروازوں اور ڈگی پر لگی ہیں، گاڑی کو فرنٹ سے ایک گولی بھی نہیں لگی ہے،
گاڑی کے شیشے بھی کالے نہیں تھے اور شیشے بھی نیچے تھے جس سے گاڑی میں سوار افراد باآسانی نظر آتے تھے،  اور بلیو کلر کا سرف گاڑی  پورے پنجگور میں صرف ایک ہی ہے جو پچھلے ایک سال سے ہمارے فیملی کے زیر استمعال میں  اور گاڑی کے سوئچ بورڈ پر بی این پی عوامی کا جھنڈہ بھی رکھا ہوا تھا
جس جگہ سے حملہ کیا گیا تھا، یہ لوگ تقریبا پندرہ سے بیس منٹ پہلے یہیں سے ہی گزر کر گئے تھے

ھم شہید عبداللہ کے لوحقین بی ایل اے کی ھائی کمان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ معاملات کی مکمل چھان بین کرکے واقعہ میں ملوث افراد بلوچی اور جنگی قوانین کے مطابق سزا دیں اور ہمیں انصاف دیں اور جو بیان بی ایل اے کے ترجمان (آزاد ) کی طرف سے جاری کیا گیا ہے، اس بیان کو حقائق کی بنیاد پر شیئر کریں،

Post a Comment

Previous Post Next Post