بلوچ جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5214 دن مکمل



بلوچ جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5214 دن ہوگئے.

 اظہار یکجہتی کرنے والوں میں کچلاک سے پی ٹی ایم کے رہنما داد شاہ دستگیر اچکزئی اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔


اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد بات چیت کرتے  ہوئے کہا کہ بلوچستان نے دردناک حالات واقعات خون سے لت پت نعشوں اور قبضہ گیر کی انسانیت سے عاری ظلم و جبر اور بلوچ نسل کشی کی داستاں طویل ہوتا جارہاہے ۔ 


موجودہ حالات دیکھر قلم سے خون ٹپکنے لگتا ہے، آنکھوں میں آنسوں بھر آتے ہیں، مظالم  دیکھ کر دل کی دڑکن کہیں تیز ہو جاتی ہے خوف انسان کو چاروں طرف سے گھیر لیتا ہے،  مگر ظلم سے نفرت انسان کو حق کی لڑائی میں فوقیت دے دیتی ہے۔


 انھوں نے کہاکہ  ظلم سے نفرت نے قومی سوچ کو تقویت دے کر قوم پرستی کے جذبے کو جدیدیت کے راستے پر گامزن کرکے قومی تحریک کی آواز کو عالمی برادری کی اعلی  ایوانوں میں پہنچایا جاتاہے ۔  دشمن قبضہ گیر بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے قوم کو دائمی غلام بنانے بلوچ قوم کی تاریخی روایات کو مٹانے سرزمین پر قبضہ کرکے مال مڈی کو ہتھیانے پنجاب کی بھوک کو بلوچ وسائل سی مٹانے کےلئے تشدد کرو مارو اور پھینک دو کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ 


انھوں نے کہاکہ دشمن تشدد کے زریعے قومی تحریک کو زیرعتاب کرنا چاہتی ہے تاکہ مزید لوٹ مار کر سکے تشدد کے زریعے خون پھیلانے کے عمل میں ناکامی سے یہ عمل قومی تحریک کے حقیقی جہدکاروں اور غیر سیاسی لوگوں کو واضع کرنے میں بلوچ لیڈرشپ کے لئے کارگر ثابت ہواہے  ۔


 ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ وہ لہو جو بہایا گیا سو وہ نہر میں بہہ کر بلوچستان کی سرزمین کو سیرآب کرے گی جو2 ہر شہید کا ارمان ہے۔  وہ آنسوں جو بلوچ ماوں نے گرائے سو وہ زمین پر گر کر وہاں خوشبودار پھول بن  گئے۔  وہ بےشمار جانیں جو دھرتی ماں کے لئے قربان کی گئیں سووہ نئی صبح کی شکل میں نئے امید سے طلوع ہوکر  قوم کو متحد کرنے میں کارگر ثابت ہونگے ۔

جہاں تک  ننگ کی پامالی کی بات ہے جو پاکستانی ریاستی فورسز نے بلوچ خواتیں کے ساتھ کی، سو وہ بلوچ کی غیرت بن کر آئے گا ۔


انھوں نے کہاہے کہ  اس وقت بلوچ کو معلوم ہوگا کہ اس نے حق کو اپنے لہو سے خریدا اور حق کی خاطر لہو گرانے والی قوم کبھی گھاٹے میں نہیں رہتا  بلوچ  قوم جو لہو گرانے سے نہیں ڈرتا دنیا کی کوئی طاقت اس کی جدجہد کو مزید روک نہیں سکتا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post