قلات (مانیٹرنگ ڈیسک ) دشت گوران خلق شہید میر لونگ خان مینگل پر قابض فوجی سرکاری ایجنٹ نہتے بلوچوں کے قاتل بلوچ تحریک آزادی میں رکاوٹیں ڈال کر سرمچار وں کے خلاف مخبری اور انھیں ٹارگٹ کلنگ کرنے والے دلال پسند خان مینگل، ڈیتھ اسکوائڈ سرغنہ کوہی مینگل اور دیگر نے فوجی پشت پناہی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذگر مینگل قبیلہ کے بڑے شاخ کے ڈیتھ اسکوائڈ گروہ اور سناڑی قبائل کے درمیان جو تقریباً بیس سال سے تنازعہ چل رہا ہے جسمیں کئی افراد ھلاک کئے گئے ہیں اور گزشتہ 20 سال سے جن کی پشت پناہی سرکاری کاسہ لیس سردار ثناءاللہ خان زہری کا ٹولہ کر رہی کے درمیان تنازعہ جاری ہے ۔
انھوں نے ببانگ دہل میڈیا سامنے اعلان کیا ہے کہ ہم اپنے مینگل قبائل کے ڈیتھ اسکوائڈ گروہ کو حکم دیتے ہیں کہ وہ کل اپنے جنگی ساز و سامان کے ساتھ دشت گوران پہنچ جائیں اور دیگر لوگوں کو اطلاع دیتے ہیں کہ دشتگوران کے راستے استعمال کرنے سے گریز کریں۔
مذکورہ پریس کانفرنس پر سیاسی سماجی حلقوں نے حیرت کا اظہار کیاہے کہ میڈیا سامنے باقاعدہ طور پر پر ہتھیار اٹھاکر لوگوں کو مارنے کی بات ہورہی ہے مگر حکام تماشائی اس لئے بنے ہوئے ہیں کہ پاکستانی ایجنسیاں اور فوج مزکورہ کاسہ لیسوں کو ،وڈھ کے ڈیتھ اسکوائڈ شفیق مینگل کی طرح چھوٹ دے رکھا ہے اور خود انھیں ہتھیار فراہم کر رہے ہیں کہ وہ نہتے بلوچوں کو قتل کریں ۔