خاران ہرنائی ،کیچ ،پنجگور اور آواران میں فوجی کیمپ چوکیوں اور دیگر مقامات پر بم اور راکٹ حملے



بلوچستان خاران  اب سے کچھ دیر پہلے  ساڑھے چھ بجے کے قریب خاران شہر کے مرکز میں واقع شہید نواب اکبر بگٹی سٹیڈیم کے قریب جاری فٹبال اور والی بال کے میچوں کے دوران بم حملہ جبکہ عین  اسی دوران خاران بوائز کالج میں جاری کرکٹ میچ کے دوران بھی بم  دھماکہ ہوا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق دونوں حملوں میں نام نہاد 14 اگست کی مناسبت سے جاری سپورٹس فیسٹیول کو نشانہ بنایا گیا ہے۔


باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ  گزشتہ دنوں قابض ایف سی نے 14 اگست سپورٹس فیسٹیول کی کامیابی کیلئے سپورٹس ڈپارٹمنٹ میں موجود اپنے آفیسروں کو خفیہ طور پر 12 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ 


مذکورہ سپورٹس فیسٹیول ضلعی سپورٹس آفیسر حبیب کبدانی کی سربراہی میں جاری ہے، جبکہ اس میں کرکٹ کی سربراہی آصف بادینی کررہا ہے۔ اسی طرح والی بال، فٹبال، بیڈمنٹن سمیت دیگر کھیل بھی شامل ہیں۔


ہرنائی  کوسٹ کے علاقے میں قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر شام چھ بجے کے قریب  مسلح افراد کی جانب سے راکٹوں و دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا ،حملے میں جانی نقصانات کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔


پنجگور تحصیل گچک میں رات گئے مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ واقع کہن میں راکٹ لانچر ز اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو جانی مالی نقصان پہنچاکر فرار ہوگئے ہیں ۔ 


آواران تحصیل  جھاؤ  بدرنگ کے مقام پر پاکستانی فورسز چوکی پر مسلح افراد نے راکٹ لانچرز اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو جانی مالی نقصان پہنچاکر فرار ہوگئے ۔ 

علاوہ ازیں مشکے سے اطلاع ہے کہ اب سے تھوڑی وقت پہلے مسلح افراد نے فورسز کے کیمپ واقع ملشبند پر حملہ کردیاہے ۔

دریں اثناء کیچ کے علاقہ شاپک  سے بھی اطلاع ہے کہ قابض فورسز کے مرکزی کیمپ پر مسلح افراد نے حملہ کرکے فورس، کو جانی مالی نقصان پہنچادیئے ہیں۔


  مذکورہ بم اور راکٹ  حملوں کی ذمہ داریاں  تاحال کسی تنظیم کی جانب سے  قبول نہیں کئے گئے ہیں ، تاہم ایسے حملے ماضی میں بلوچ آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے قبول ہوتے رہے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post