خضدار فورسز کے ہاتھوں نوجوان جبری لاپتہ

 


خضدار : خضدار سے دو دن پہلے جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے سرگودہ یونیورسٹی کے طالب العلم شمس بلوچ کے چچا فضل یعقوب بلوچ کو پیر اور منگل کے درمیانی شب 1  بجکر 15 منٹ پر خضدار میں ان کے گھر سے جبری لاپتہ کیاگیا ہے،


ذرائع کے مطابق سات ویگو گاڑیوں میں سوار مسلح افراد نے ان کے گھر پر دھاوا بولا اور دیواریں پھلانگ کر چادر و چار دیواری کو پامال کرکے ان کے گھر میں داخل ہوئے 


فورسز کے اہلکاروں نے گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو تشدد کیا جبکہ فضل یعقوب بلوچ کو زبردستی اٹھاکر اپنے ساتھ لےگئے، فضل یعقوب بلوچ نے IBA یونیورسٹی سکھر سے انجنیرنگ کی ڈگری لی ہے۔


سیو اسٹوڈنٹس فیوچر نامی سوشل پلیٹ فام کے بانی رہنماء بھی ہے، اور حال ہی میں انہوں نے طلبہ میں تعلیم سے متعلق آگاہی پھیلانے کےلیے ایک تقریب منعقد کیا تھا جبکہ خضدار میں میں وہ تسلسل کے ساتھ کتاب میلے منعقد کرتے آرہے تھے 


واضح رہے کہ وہ اپنے بھتیجے شمس بلوچ کی جبری گمشدگی کے بعد سوشل میڈیا پر انتہائی متحرک تھے اور انکی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے، فضل یعقوب نے اس امر کا بھی اظہار کیا تھا خضدار کے ایس ایچ او کی طرف سے انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں اور شمس بلوچ کی جبری کا ایف آئی آر کاٹا نہیں جارہا ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post