بولان: دشمن کے دو آلہ کاروں کو سزائے موت دے دی گئی – بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ  سرمچاروں نے بولان میں زیر حراست قابض پاکستانی فوج کے دو آلہ کاروں کے سزائے موت پر عملدرآمد کرکے انہیں ہلاک کردیاہے جو اپریل 2023 میں فوجی آپریشن میں براہ راست ملوث تھے، جس میں بی ایل اے کے دو سرمچار شہید ہوئے تھے۔


انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں نے ایک ماہ قبل پاکستانی فوج کے دو آلہ کاروں جان محمد ولد صمد محمد شہی سکنہ لیس ڈغاری اور غلام حسین ولد حمزہ محمد شہی سکنہ لیس ڈغاری کو حراست میں لیاتھا، دوران تفتیش دونوں افراد نے اقرار جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کافی عرصے سے دشمن فوج کیلئے بطور آلہ کار و مخبر کام کرتے رہے تھے۔


ترجمان نے کہاہے کہ مذکورہ ایجنٹوں نے اقرار کیا کہ 7 اپریل 2023 کو بولان کے علاقے سارو اور مچھ سے متصل علاقوں میں کیے جانے والے آپریشن میں قابض فوج کی معاونت میں وہ براہ راست ملوث تھے، انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ بلوچ سرمچاروں کے راستوں کی نشاندہی سمیت مذکورہ آپریشن میں دشمن فوج کی رہنمائی میں وہ شامل تھے۔


آپ کو علم ہے کہ دشمن کی مذکورہ پیش قدمی کے دوسرے روز دو بدو لڑائی میں بی ایل اے کے دو جانباز ساتھی غنی خان مری بلوچ عرف حسن روکی اور ولید عرف کمانڈو بہار نے شہادت کا عظیم مقام حاصل کیاتھا۔


انھوں نے کہاہے کہ آلہ کاروں جان محمد اور غلام حسین نے یہ بھی  اعتراف کیا تھا  کہ اس سے قبل بھی دشمن فوج کو بذریعہ فون علاقے کی صورتحال سے وہ آگاہ کرتے رہے ہیں۔


مذکورہ دونوں افراد کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے گذشتہ دنوں سزائے موت سنائی، جس پر بی ایل اے کے سرمچاروں نے عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں ہلاک کردیا۔


بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں افراد کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے، ہم واضح کرتے ہیں قابض فوج کے آلہ کاروں اور شراکت داروں کو اسی طرح ان کے عبرتناک انجام تک پہنچایا جائیگا.

Post a Comment

Previous Post Next Post