آواران اور ناصر آباد میں پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہداری بی ایل ایف نے قبول کرلی



بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے آواران میں فوجی قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ کردیا ، جس میں چار اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے یہ بات بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہی ہے ۔ 


انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں نے ستائیس جون کو شام چھ کے قریب آواران پیراندر میں غلاموئی میتگ کے قریب پاکستانی فوج کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا۔ حملے میں ایک ٹرک کو نشانہ بنایا گیا جس میں سوار نائب صوبیدار اقبال، لانس نائیک حاجی محمد سمیت چار اہلکار موقع پر ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کی ویڈیو جلد شائع کی جائے گی۔ 


ترجمان نے کہاہے کہ کیچ کے علاقے ناصر آباد میں سرمچاروں نے ستائیس جون رات نو بجے آرمی کیمپ کو قریب سے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ راکٹ کیمپ کے اندر جا گرئے جس سے دشمن فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


انھوں نے کہاہے کہ سی پیک منصوبے کے روٹ کی وجہ سے سیکورٹی کے نام پر لوگوں کو تنگ کرنا، گھروں سے بے دخلی اور نقل مکانی جیسے غیر انسانی مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ ان کے خلاف کارروائیوں میں شدت لائی جائے گی۔  بلوچستان میں کوئی بھی منصوبہ بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔ 


انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ہلاکتوں سے وہ اپنی نقل و حرکت میں نقصانات اُٹھا رہے ہیں۔ وہ اپنے کیمپوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں، مگر پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر جھوٹے بیانات کے ذریعے بلوچستان میں اپنی شکست خوردہ فوج کو حوصلہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ 


ترجمان  ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post