بلوچستان ضلع کوہلو میں تیزی سے بڑھتی ہوئی خسرہ وبا کے باعث مزید دو بچے انتقال کرگئے ہیں جبکہ متعدد کی حالت تشویشناک بتایا جاتا ہے، کوہلو کے علاقے شاہجہ آباد کے رہائشی نواز احمد کے دو بیٹے گزشتہ روز خسرہ وبا سے انتقال کرگئے ہیں۔
علاقے میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے علاج کے لیے بچوں کو ڈیرہ غازی خان منتقل کیا جا رہا تھا تاہم بچے راستے میں ہی دم توڑ گئے ۔
مقامی لوگوں کے مطابق ضلع کوہلو میں صحت کی سہولیات کا اشد فقدان ہے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں سرنج اور پیناڈول گولی تک نایاب ہے، پی پی ایچ آئی کی نااہلی کے باعث سینکڑوں بی ایچ یوز غیر فعال ہیں جن کے ادویات سرکاری ہسپتال کو فراہم کرنے کے بجائے نجی اسٹوروں میں فروخت کیے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے عوام حلقوں کا کہنا ہے کہ ضلع کوہلو میں ایک نیب زدہ ڈی ایچ او تعینات کرکے ضلع کوہلو میں صحتِ کے نظام کو تباہ و برباد کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وقت کے حکمران نوکریوں کی خریدوفروخت اور کرپشن میں دن رات لگے ہوئے ہیں، بدقسمتی سے علاقے میں صحت جیسے سہولیات تک میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے معصوم بچے آئے روز انتقال کر جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بےرحم حکمرانوں سے کسی بھی قسم کا امید نہیں رکھتے البتہ آخرت میں ان کا گلہ ضرور پکڑیں گے۔