خضداربدامنی، بجلی کی بندش اور اشیا ضروریہ کی اسمگلنگ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی



خضدار  میں بد امنی، لاقانونیت، اشیا ضروریہ کی اسمگلنگ، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف  نیشنل پارٹی و بی ایس او پجار کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت اور نعرے بازی کی۔ 


 ریلی کے شرکاء مختلف شہر کے سڑکوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب پہنچے جہاں مقررین نے  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی علاقے کی ترقی کا راز پر امن ماحول پر منحصر ہے اگر امن و امان کی مخدوش صورتحال کا سامنا ہوگا اور حالات نا سازگار ہونگے ایسی صورت میں وہاں نہ صرف ترقی اور خوشحالی کا پہیہ جام ہوگا بلکہ تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبے بھی بری طرح متاثر ہونگے۔


انھوں نے کہاکہ  ضلع خضدار میں گزشتہ ایک سال سے حالات دن بہ دن بد تر ہوتے جا رہے ہیں، لیکن مقامی انتظامیہ و ذمہ دار متعلقہ ادارے عملی اقدامات بروئے کار لانے میں سنجیدہ نہیں۔


مقررین نے کہا کہ ہم امن و امن کی صورت حال کو خراب کرنے اور امن و امان کی مکمل بحالی کے لئے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمیں مزید امتحان میں نہ ڈالیں ، بلکہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری کریں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیئے اپنا کردار ادا کریں۔ 


انھوں  نے کہا کہ گزشتہ دنوں خضدار میں بڑے پیمانے پر سمگلنگ کی جانے والی کھاد یوریا اور چینی برآمد کرکے یہ ثابت کیا گیا کہ خضدار ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلنگ میں ملوث مافیاز کی آماجگاہ بن چکا  ہے ، ہم عرصہ دراز سے چیخ رہے تھے کہ یوریا کھاد چینی اور گندم کی مصنوعی قلت کا خاتمہ کیا جائے، ذخیرہ اندوزوں اور مافیاز کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن اس دھندے میں ملوث افراد کو کھلی چھوٹ دی گئی ۔


 مقررین نے کہاکہ آج خضدار میں اتنے بڑے پیمانے پر سمگلنگ کے سامان کی برآمدگی حیران کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مکروہ دھندے میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کیا جائے جائے تاکہ عوام الناس کو علم ہو کہ ان کے خون چوسنے والا کون کون ہیں۔


 مقررین نے کہا کہ بلوچستان  میں بیشتر لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت پر منحصر ہے لیکن بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ سے زمیندار اور کسان دن بہ دن بد حالی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں ۔ زمیندار اور کاشتکار منڈیوں کے لاکھوں روپے کا مقروض ہوچکے ہیں ،کھاد کی قلت کی صورت حال سب کے سامنے ہے زمیندار بلیک مارکیٹنگ کا شکار ہوکر مہنگے داموں یوریا خرید کر کسمپرسی کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔


انھوں  نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر حکام بالا اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ خضدار میں بدامنی کی روک تھام چوری ڈاکہ زنی منشیات کی خریدو فروخت روکنے کے لیئے فوری عملی اقدامات کیئے جائیں کیوں کہ  اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ۔ 


انھوں نے کہاکہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کیسکو کے ناروا سلوک پر بھی ہمیں شدید تحفظات ہیں ۔ بجلی کی فراہمی کو یقینی بناکر بلا تاخیر زرعی و گھریلو صارفین کو ریلیف فراہم کی جائے اور اشیا ءضروریہ کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیئے مستقل حل تلاش کرکے سمگلروں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی مافیا اس مکروہ دھندے میں ملوث ہونے سے پہلے کئی بار سوچے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post