بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے گذشتہ رات دس بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستان فوج کی ایک چوکی پر راکٹوں سے حملہ کیا۔
انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں نے تربت کے علاقے آپسر میں فوجی چوکی پر تین راکٹ داغے، جس سے چوکی میں موجود تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ یہ چوکی اس جگہ پر قائم کی گئی ہے جہاں پاکستانی فوج نے بلوچ طالب علم حیات بلوچ کو پکڑ کر اس کے والدین کے سامنے فائر کرکے شہید کیا تھا۔ حیات بلوچ کی آنکھوں کو اس کی والدہ کی دوپٹہ سے باندھ کر گولیوں سے بھون کر پاکستانی فوج نے بربریت کی مثال قائم کی تھی۔
بی ایل ایف اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔