شمالی وزیرستان: لڑکیوں کے دو اسکول دھماکوں میں تباہ




وزیرستان کے علاقے میر علی میں نامعلوم افراد نے نام نہاد  گرلز مڈل اسکولوں کو بارود سے تباہ کردیا ہے ۔ 


ڈی پی او کے مطابق دھماکے میں گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول حسوخیل کو نقصان پہنچا۔


ڈی پی او نے بتایا کہ گرلز اسکولوں کو بارود سے تباہ کرنے کے واقعات میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ 


میر علی بازار کے ساتھ ملحقہ گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ڈاکٹر نورجنت گل مرحوم کوٹ اور میرعلی بازار سے دو کلو میٹر دور جنوب کی جانب دریائے ٹوچی کے قریب واقع گورنمنٹ گرلز مڈل سکول خسوخیل کو بارودی مواد سے اڑایا گیا ہے ۔


آپ کو علم ہے بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے جامعات  کالجز سکولوں اور ہسپتالوں میں اکثر درس و تدریس و علاج معالجے  کے بجائے زیادہ تر فو ج ایف سی خفیہ اداروں کے دفاتر  چوکی اور کیمپوں میں تبدیل کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے  مسلح تنظیمیں فورسز چوکی اور کیمپوں کو نشانہ بناتے ہیں تو واویلا مچایا جاتاہے کہ  اسکولوں کالجز یا ہسپتالوں  کو باردودی مواد سے تباہ کیا گیا ہے اور مسلح تنظیمیں علاج و  تعلیم نہیں چاہتے ہیں ۔ حالاں اکثر   حقائق اس کے برعکس ہوتے ہیں ۔ اگر کوئی اکا دکا واقعات خیبر پختونخواہ یا بلوچستان میں مذہبی تنظیموں نے سکول کو نشانہ شاید بنا دیئے ہوں مگر بلوچ مسلح تنظیمیں سوفیصد ان اسکول کالجز اور ہسپتالوں کے عمارتوں کو نشانہ بناتے ہیں جنھیں فورسز قبضہ کرکے چوکی یا کیمپ  بنادیتے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post