وڈھ کیمپس کو جامعہ کا درجہ دینے کیلئے طلباء کا احتجاج



بلوچستان کے ضلع خضدار، تحصیل وڈھ میں لسبیلہ جامعہ  وڈھ کیمپس کے طلباء نے سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنان کے ہمراہ کیمپس بلڈنگ کی فراہمی اور کیمپس کو  جامعہ  کا درجہ دیکر سردار عطاء اللہ مینگل کے نام سے منسوب کرنے سمیت کیمپس کے دیگر مسائل کے حل کے لئے ریلی نکالی۔


ریلی یونیورسٹی کراس سے شروع ہوکر وڈھ پریس کلب کے سامنے پہنچی اور وہیں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سول سوسائٹی ،تاجر برادری، یونیورسٹی کے لیکچررز سمیت لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔


شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ وڈھ کیمپس کو سات سال پورا ہونے کو ہے مگر اس کو ہر حوالے سے نظرانداز کیا گیا ہے۔ نصیرآباد یونیورسٹی کی قرارداد اور خاران کیمپس کے ساتھ وڈھ کیمپس کو بھی یونیورسٹی کا درجہ دینے کیلئے قرارداد منظور کی گئی مگر لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس کو نظرانداز کرنا ایک تعلیم دشمنی ہے۔


انہوں نے کہا کہ طلباء نے وڈھ کیمپس کے حوالے سے گورنر بلوچستان سے ملاقات بھی کی لیکن ان کی یقین دہانی ادھورے رہ گیے۔ انہوں نے مطالبات پر جلد عملدرآمد کرنے اور وڈھ کیمپس کو سردار عطااللہ خان مینگل کے نام سے ایک بااختیار جامعہ بنانے کی اپیل  کی اور کہا وڈھ کیمپس کے جتنے مسائل ہیں انہیں جلد حل کیا جائیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ وڈھ کیمپس کے ملازمین کو مستقل کیا جائے جو چھ سال سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔


انھوں نے الزام لگایا  کہ وائس چانسلر وڈھ کیمپس کے فنڈز اوتھل میں کیوں خرچ کیے جا رہے ہیں۔ اس سے یہ معلوم ہورہا ہے کہ وائس چانسلر اور ان کا گروپ وڈھ میں یونیورسٹی نہیں چاہتے ہیں۔ وائس چانسلر اگر چاہتا تو ڈیرہ مراد جمالی کے ساتھ وڈھ کیمپس بھی تیار ہوچکا ہوتا۔


انہوں نے  طلباء  باالخصوص طالبات کےلیے جلد از جلد ہاسٹل کی تعمیر کرنے کا مطالبہ کرنےکے ساتھ ساتھ   تنخواہوں میں اضافے، اسٹاف کی کمی سمیت تمام معاملات کا فوری نوٹس لیا جائے اور ڈیوٹی کے متعلق 8 گھنٹے کا ٹائم فریم واضح کیا جائے، لوئر اسٹاف کو مستقل کیا جائے۔ وائس چانسلر لوامز کا وڈھ کیمپس کے ساتھ متعصبانہ رویے کا سخت نوٹس لیا جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post