کراچی وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاونٹرز ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ڈی ٹی اور ایجنسیاں سندھ کے معصوم طلباء اور سیاسی کارکنوں کو اٹھاکر جبری لاپتہ کرکے پھر اُنہیں جھوٹے الزامات اور کیسز میں ظاہر کرتی ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ انعام عباسی سندھ میں مسنگ پرسنز تحریک کے ایک سرگرم سیاسی رہنما ہیں ۔ اور اس کا گناہ صرف یہ ہے کہ وہ مسنگ پرسنز کے لیئے آواز اٹھاتے ہیں ۔ وہ یہی آواز دبانا چاہتے ہیں کہ مسنگ پرسنز کے لیئے کوئی آواز اٹھانے والا ہی نہ رہے۔ اس لیئے کافی وقت سے سی ٹی ڈی والے جھوٹے مقدمات بنا کر سندھ کی مسنگ پرسنز تحریک کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ 16 سالہ معصوم طالب علم عبیداللہ لانگاھ مسنگ پرسنز تھے۔ جنہیں آج انہوں نے جھوٹے مقدمات درج کرکے دہشتگردی کے کیسز میں ظاہر کیا گیا ہے۔ حالاں کہ تین روز قبل انھیں کراچی کے پپری گوٹھ سے انکے درزی کی دکان سے رینجرز اور ایجنسیوں کے اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں میں اٹھاکر جبری لاپتا کیا تھا ۔
جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عدالتی جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں اور سندھ سمیت ساری دنیا کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ میں انسانی حقوق کی شدید پائمالیوں پر آواز اٹھائیں۔
ترجمان نے سندھ میں جبری لاپتہ تمام کارکنان کی آزادی اور جیلوں میں بند سیاسی کارکنان پر جھوٹے مقدمات اور تشدد کے خلاف عید رات سے عید کے دن تک 24 گھنٹوں کی مسلسل احتجاجی کیمپ کا اعلان بھی کردیا ہے ۔