سرکاری مخبر پر مسلح تنظیم کے الزامات بے بنیاد ہیں، پریس کانفرنس



 خاران بازار میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سرکاری مخبر  مہراللہ یلانزئی کے اہلخانہ  جمعہ خان یلانزئی، جہانزیب خان یلانزئی و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے خاران سبزی منڈی میں مہراللہ یلانزئی ولد سہراب خان یلانزئی کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور رات کو بلوچ مسلح تنظیم کی جانب سے مہراللہ کے قتل ان پر بلوچوں کو لاپتہ کرنے اور علاقے میں چوری و ڈکیتی کے الزامات لگائے گئے۔


انہوں نے کہا کہ الزامات سے ہمارے پورے قبیلے اور خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ 


انہوں نے کہا کہ مہراللہ یلانزئی پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، اگر کسی بھی چوری و ڈکیتی میں ملوث ہوتا تو پولیس یا لیویز تھانے میں انکے کیخلاف ایک چوری و ڈکیتی کا کیس دائر ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مہراللہ کا کسی بھی گروپ سے کوئی واسطہ نہیں تھا اگر مہراللہ واقعی کسی بھی فعل یا جرائم میں براہ راست ملوث تھا تو بلوچ قوم اور ہمارے خاندان کے سامنے ان  سے متعلق ثبوت لے آئے، بصورت دیگر ہم اس ناحق قتل کو کسی بھی صورت معاف نہیں کریں گے۔


آپ کو علم ہے بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کا ہمیشہ مخبروں کے بارے موقف رہاہے کہ مخبروں کو فورسز خفیہ اداروں اور مقامی انتظامیہ پولیس اور لیویز کی ہمایت حاصل ہے ،علاقہ میں سرکاری سطح پر انھیں چھوٹ حاصل ہے کہ وہ چوری ڈکیتی منشیات جیسے دیگر جرائم علاوہ تاجروں ،زمینداروں سمیت شہریوں سے بھتہ بطور غنڈہ ٹیکس لیں ان کے خلاف کوئی کاروائی سرکاری سطح پر نہیں کی جائے گی ۔ 


یہی وجہ ہے کہ مزکورہ کارندے ان جرائم کے  علاوہ عام نہتے  لوگوں کی مخبری کرکے  فورسز ہاتھوں  اغوا  کرواتے اور خود اٹھاتے  رہتے ہیں  ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post