مظاہرین کا کہنا ہے کہ زیرینہ کھٹان سٹی 3 کو ایکسیئن اور ایل ایس نے پرائیویٹ لائن مین کو ٹھیکے پر دے رکھا ہے۔ گزشتہ 72 گھنٹوں میں صرف اور صرف 5 گھنٹے بجلی کی فراہمی سے ماہ صیام میں لوگ پانی کے لیے سرگرداں ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ سحر و افطار میں بجلی کی بندش سے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ زیرینہ کھٹان سٹی 3 میں بار بار سنگل فیز جمپر کٹائی کے ذریعے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جن علاقوں سے ایکسیئن اور اس کے لائن مینوں کو بھتہ ملتا ہے وہاں پر لوڈشیڈنگ کا نام نہیں، جبکہ ماربل فیکٹریوں کو روزانہ 22 گھنٹے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔
زیرینہ کھٹان کے رہائشیوں کا کہنا ہے ایکسیئن سیف اللہ کا فوری طور پر خضدار سے تبادلہ کیا جائے۔ وہ پرائیویٹ اہلکاروں کے ذریعے بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔
اہالیان کھٹان کا کہنا ہے کہ ہم ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں اور اپنے ایم پی اے اور ایم این اے سے درخواست کرتے ہیں سیف اللہ کا فوری طور پر تبادلہ کروائیں۔
بصورت دیگر منگل سے شاہراہ کو زیرو پوائنٹ اور جھالاوان کمپلیکس کے مقام سے خواتین بچوں اور بزرگوں کے ساتھ ملکر بند کیا جائے گا۔
دریں اثناء کیچ بلیدہ سے علاقہ مکینوں نے جاری بیان میں کہاہے کہ گزشتہ ایک مہینے سے بجلی بند ہونے کی وجہ سے بٹ سے لیکر چب ، میناز کوچگ تک لوگ پینے کے پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔
ادھر مستونگ میں گیس پریشر میں کمی کے خلاف نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کی جانب پشکرم کے مقام پر روڈ بلاک کردیا گیا ۔