بلوچ لبریشن آرمی کےترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے دو مختلف کاروائیوں میں پنجگور میں قابض پاکستانی فوج کو ایک حملے میں نشانہ بنایا، دریں اثناء زیر حراست ایک مقامی مخبر کو ہلاک کردیا گیا۔
بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے رخشان کور کے مقام پر نئے قائم کیے گئے پوسٹ پر خورکار ہتھیاروں سے حملہ کیا اور گرنیڈ لانچر سے گولے داغے، حملے کے نتیجے میں کم از کم دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے اور انہیں مزید مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
حملے کے بعد حواس باختہ دشمن اہلکاروں نے بیس منٹ تک اندھا دھند فائرنگ کی اور سرویلنس ڈرون کا استعمال کیا تاہم بلوچ سرمچار منصوبہ بندی کے تحت بحفاظت اپنے محفوظ ٹھکانوں کو پہنچ گئے۔
پنجگور ہی کے علاقے گچک میں گذشتہ روز بی ایل اے کے سرمچاروں نے زیر حراست شوکت ولد مولا بخش کے سزائے موت پر عمل کرتے ہوئے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
شوکت ولد مولا بخش سکنہ گچک کو دو ہفتے قبل بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے حراست میں لیا تھا۔ مذکورہ شخص نے 2020 میں قابض فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے جبکہ بعدازاں ان کے پیرول پر مخبری کے کام سے منسلک ہوا۔
شوکت نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ دشمن فوج کی ایماء پر بلوچ جہدکاروں کیخلاف کام کرتا رہا ہے، جہد کاروں کے راستوں کی نشاندہی سمیت گذر گاہوں پر ان کے نقل و حرکت کی مخبری کرتا رہا ہے جبکہ گچک اور سولیر میں ہونے والے فوجی آپریشنوں میں دشمن فوج کی سہولت کاری میں ملوث رہا ہے۔
مذکورہ شخص نے یہ اعتراف کیا کہ وہ دوران آپریشن مقامی افراد کو لاپتہ کرنے، ان کے گھر نذرآتش کرنے اور نقل مکانی پر مجبور کرنے میں قابض پاکستان فوج کیساتھ برائے راست ملوث رہا ہے۔
شوکت ولد مولابخش کو غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی جس پر گذشتہ روز عمل درآمد کیا گیا۔
بلوچ لبریشن آرمی قابض پاکستانی فوج کے مکمل انخلاء تک اپنی کاروائیاں جاری رکھے گی۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ دشمن کے پیرول پر کام کرنے والے افراد کو انکے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
.