کراچی : خضدار کے رہائشی عبدالحفيظ زھری جسے گزشتہ سال 27 جنوری کو متحدہ عرب امارات سے وہاں کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری لاپتہ کرنے کے بعد پاکستان کے حوالے کیا تھا اور کچھ مہینے پہلے وہ کراچی سے منظر عام پر لائے گئے تھے جس کے بعد انھیں بغیر کسی جرم کے کراچی میں جیل رکھا گیا تھا۔
آج جب اسے رہائی ملی تو اسکے لواحقین انھیں سینٹرل جیل کراچی سے گھر لے جا رہے تھے کہ شام سات بجے کے قریب سفید کلر کے دو ویگو گاڑی میں سیاہ وردی میں ملبوس مسلح خفیہ اداروں کے لوگوں نے ان پر اچانک حملہ کر دیا جس سے وہ زخمی ہوگئے ۔
بتایا جارہاہے کہ عبدالحفيظ زھری کی بھانجی اور لاپتہ عبدالحمید زھری کی بیٹی سعیدہ حمید بھی فیملی کے ساتھ تھیں اور وہ بھی زخمی ہیں۔
واقعہ کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہا کہنا تھا " کورٹ کی ریلیز آرڈر کے بعد جیسے ہی ہم ماموں کو لیکر وہاں سے نکلے تو ہم پر سیاہ وردیوں میں ملبوس خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حملہ کیا، اور میرے ماموں کو شدید زحمی کیا، انکے مطابق ان سب پر حملہ کیا گیا اور ان پر گولیاں بھی چلائی گئیں۔
تازہ اطلاع کے مطابق عبدالحفيظ زھری کی طبیعت خراب ہے اور انکے گھر والوں کے بارے میں بھی ابھی کہا نہیں جا سکتا کہ کس حال میں ہیں کیونکہ وہ بہت خوف کے ماحول میں ہیں۔
آپ کو علم ہے پر امن بلوچ شہریوں پر ریاستی غنڈہ گردی، فورسز اور ایجنسیوں کی جانب سے اس طرح کا حملہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی شہریوں کو نشانہ بنایاگیاہے ۔