تربت فوجی کیمپ اور ریاستی ایجنٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں،بی ایل ایف



بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج اور اس کے آلہ کار کے ٹھکانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ 26 جنوری کی رات سرمچاروں نے تربت شہر میں پاکستانی فوج کی مین کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کیا جس سے قابض فوج کو جانی و مالی نقصان اْٹھانا پڑا ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ اسی رات کو سرمچاروں نے تربت کے اوورسیز ایریا میں واقع ریاستی ایجنٹ یاسر بہرام کے گھر اور ٹھکانہ پر دستی بم حملہ کیا۔ وہ کیچ میں ایک اہم ریاستی ایجنٹ ہے جہاں وہ بلوچ قوم پرستوں کے خلاف اپنے مخصوص ساتھیوں کے ساتھ مل کر ریلی نکالنے کے علاوہ بلوچ جہدکاروں کے اغوا، نشاندہی اور فوجی آپریشنوں میں ملوث ہے۔ حملے کے بعد اس گروہ نے اگلے کئی گھنٹوں تک فائرنگ کرکے لوگوں کو خوفزدہ اور ہراسان کرنے کی کوشش کی ہے۔

یاسر بہرام پاکستان کی جانب سے مقرر کردہ یوم آزادی، یوم پاکستان، کشمیر ڈے اور یوم دفاع جیسے ایام میں بھی جشن اور ریلیوں کے اہتمام میں سرفہرست کردار ہے۔ گوکہ ان ریلیوں میں عوام کی شرکت صفر ہے لیکن پاکستانی فوج کی خوشنودی کیلئے یاسر بہرام اپنے ٹولہ کے چند افراد کے ساتھ مل کر نمائشی کردار ادا کر رہا ہے۔

اس سے پہلے بھی اس پر دشت میں سرمچاروں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ اور ملا عمر اس کے گھر میں موجود تھے۔ کوئی بھی شخص قابض اور بلوچ دشمن پاکستان کا ساتھ دیکر یہاں جاری بلوچ نسل کشی میں معاون ہوگا تو اس کی سزا مقرر ہے۔ نسل کشی بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایک سنگین جرم ہے۔ اس جرم میں ملوث کسی بھی کردار کو سزا دینا ہمارا قومی فریضہ ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post