خاران فورسز موبائل چھین کر لوگوں بلیک میل کر رہے ہیں ، دوسری جانب شہر میں بی این ایم اور بی ایل اے کے حق میں کئے گئے وال چاکنگ مٹانے میں مصروف ہیں

 خاران: پاکستانی فوج   موبائل فونز چھین ک



خاران  عوامی حلقوں نے شکایت کی ہے کہ پاکستانی فوج علاقائی لوگوں کو حراساں کرکے ان کی ذاتی معلومات  تک رسائی حاصل  کرنے کی سرجوڑ کوشش میں ہے۔ 


انھوں نے شکایت کی ہے کہ شہر  میں گزشتہ کئی  دنوں سے حواس باختہ اور شدید بھوکلاہٹ کے شکار پاکستانی فوج ، شہر کی مختلف مقامات، گلیوں اور چوراہوں پر شہریوں کو اچانک روک کر ان کو جامعہ تلاشی  کے نام پر حراساں کرکے  اس دوران ان کے ذاتی اور قیمتی موبائل فونز چھین کر اپنے ساتھ لے جانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔


شہریوں  کا یہ بھی کہناہے کہ  پنجابی فورسز نے شہر کے متعدد مقامات پر گشت کے دوران اچانک دکانوں کے سامنے گاڑی روک کر دکانوں  کے اندر موجود شہریوں سے  انکے موبائل فونز چھین کر   کیمپ لے جارہے  ہیں ۔ جبکہ خصوصا  جوژان اور کلان کے مقامات پر متعدد شہریوں سے موبائل فونز چھین لئے گئے ہیں ۔ 


ان کا یہ بھی کہناہے کہ اس دوران جو موبائل فورسز نے  چھین لئے گئے  تھے ان لوگوں میں سے چند ایک  کو   فون کرکے کیمپ بلایا گیا  تھا اور پرسنل ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد موبائل واپس کیے گئے تھے  مگر  ان  میں بلاشبہ وائرس نما جاسوسی کے سافٹ ویئر انسٹال کئے  گئے ہیں ۔


 دوسری جانب فورسز کی جانب سے چند لوگوں کو ذاتی ڈیٹا کی بنیاد پر بلیک میل کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے ۔ 


تاہم  متعدد قیمتی موبائل واپس نہیں کئے گئے ہیں ۔ 


دریں اثناء  خاران سے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ شہر کے مختلف مقامات پر بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے اور بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے حق میں کئے گئے وال چاکنگ، پنجابی فوج مٹانے میں مصروف ہے ۔ 


آپ کو علم ہے خاران میں نئے سال دوران  مختلف مقامات پر بی ایل اے اور بی این ایم کے حق میں وال چاکنگ کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے  ، جس کے ردعمل میں بوکھلاہٹ کا شکار پنجابی فورس (ایف سی) نے متعدد مقامات پر دیواروں سے چاکنگ مٹا رہے ہیں ۔


اس وقت خاران شہر میں شاہ میر بور، مولوی مجید مسجد ایریا، یایا جان مسجد ایریا، سراوان روڈ، مزارزئی محلہ، کلان، واپڈا کالونی، حسین آحمد محلہ، شیخ منیر محلہ سمیت متعدد مقامات پر مردم شماری سے بائیکاٹ، پاکستان مردہ باد، آزاد بلوچستان، بی ایل اے اور بی این ایم کے حق میں کیے گئے وال چاکنگ  کیا گیا ہے 

۔


Post a Comment

Previous Post Next Post