کتابی میلے کو منسوخ کروانا طلباء کے تعلیمی حقوق پر قدغن ہے جسکی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ بی ایس ایف

 *خضدار انتظامیہ کا ایس ایس ایف کے کتب 


بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا ہے کہ خضدار یونیورسٹی میں ایس ایس ایف کے ہونے والے کتب میلے کو انتظامیہ کی جانب مختلف ہتکھنڈے استعمال کرکے منسوخ کیا گیا ہے، جسکی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ 

انھوں نے کہاکہ حالانکہ طلبا کو چار دن تک انتظار کروایا گیا، ایک جانب بلوچستان میں معیاری تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے اور دوسری جانب جب بھی بلوچستان کے طلبا اپنی مدد آپ علم کا چراغ لے کر علم کی روشنی کو کتب میلے کی شکل میں بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں تب انتظامیہ کی جانب سے  مختلف ہتکھنڈے استعمال کرکے تعلیمی پروگرامز کو منسوخ کیا جاتا ہے جو ایک تعلیم دشمن پالیسی ہے۔ 


بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ کتاب کلچر کو فروغ دینے میں رکاوٹیں کھڑی کرنا نہ صرف ریاست کے تعصبانہ رویے کی عکاسی کرتا ہے ، بلکہ کتابوں پر قدغن لگانا بلوچ طلباء کو تعلیم سے دور رکھنے کی سوچے سمجھے پالیسیوں کا شاخسانہ ہے۔


 انہوں نے کہا کہ بلوچ طلباء کے لئے یہ کوئی نئی بات نہیں، آئے روز بلوچ طلباء کے  تعلیمی پروگرامز کو دھونس اور دھمکیوں سمیت مختلف ہتکھنڈوں کے تحت منسوخ کیا جاتا ہے اور دوسری جانب وزیرِ تعلیم بلوچستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے جھوٹے دعوے کرتے رہتے ہیں، جو کہ حکمرانوں کی جانب محکوم طلباء کے تعلیمی حقوق کو سلب کرنے کے برابر ہے۔


اُنہوں نے اپنے بیان کے آخر میں خضدار انتظامیہ کی تعلیم دشمن رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کتابوں کے زریعے علم کی روشنی کو مختلف گاؤں اور دیہاتوں میں پھیلائی جاسکتی ہے، کتاب کلچر کو فروغ دینے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنا انتظامیہ کی جانب ایک غیر آئینی عمل ہے، نوجْوانوں کو تعلیم حاصل کرنے کا آئینی حق حاصل ہے،  قومیں تعلیم کے زریعے ترقی کرسکتے ہیں، ترقی کے راستے میں طلباء کے سامنے رکاوٹیں پیدا کرنا از خود آئین کی خلاف ورزی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post