جی ایم سید کی 17 جنوری کے دن 119- ویں سالگرہ کے موقع پرايس آر اے کے چیف کمانڈر شاہ عنايت کا سندھی قوم کے نام پیغام

 


رہبرِ سندھ سائیں جی ایم کی 17- جنوری 2023ع پر ہونے والی 119- ویں سالگرہ کے موقع پر سندھودیش روولیوشنری آرمی(ايس آر اے) کے چیف کمانڈر شاہ عنايت نے اپنے  بھیجے گئے 

پيغام میں سندھ کے عظیم رہبر سائیں جی ایم سید کے سالگرہ کے موقع پر اُنہیں پيار ، محبت اور عقیدت کے پھول نِچھاور کرتے ہوئے پیغام میں کہاہے کہ  سندھ ہند سميت ساری دنیا کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔


 مادرِ وطن سندھودیش جو کہ راء سہیرس سے لیکر راجہ ڈاہر تک اور راجہ ڈاہر سے لیکر شہید سميع اللہ کلہوڑو تک ، موہن جو دڑو سے لیکر ديبل بندر تک اور ديبل بندر سے لیکر رنی کوٹ تک ہمارے آباؤ و اجداد کا مَسکن رہا ہے۔ وہ ہی سندھودیش آج تاريخ کی انتہائی بھیانک، خطرناک اور بدترين قومی غلامی سے گُذر رہا ہے۔


انھوں نے کہاہے کہ پاکستانی پنجابی رياست سندھ کے تمام وسائل اور ذرائع تیل ، گیس ، کوئلے ، گرومائٹ ، درياء ، سمندر اور زمین پر قبضہ کر کے سندھی قوم کو بھوک ، بدحالی ، کسمپرسی ، بے بسی اور لاچاری میں دِھکیل کر روز بروز معاشی قتلِ عام کر رہی ہے۔


 شاہ نے کہا ہے کہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت بحريه ٹاؤن، ڈی ایچھ اے سٹی، ذوالفقار آباد، کمانڈر سٹی اور دیگر بیشمار رہائشی پراجیکٹس بنا کر بڑے پیمانے پر نوآبادکاری کر کے اور ایک منظم سازش کے تحت سندھی ہندوؤں کو سندھ سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ تاکہ سندھی قوم کو اپنے ہی وطن میں بے وطن کر کے تیزی سے اقليت میں تبدیل کیا جا سکے۔


انھوں نے کہاہے کہ نہاد دو قومی نظریہ اور پئن اسلام ازم کے بنياد پر لشکرِ طیبہ ، جماعت الدعوہ ، جيشِ محمد ، اللہ اکبر تحریک اور سپاہِ صحابہ جیسی مذہبی انتہا پسند تنظیموں کو ایک منصوبہ بندی کے تحت سندھ میں مُنتقل اور مُنظم کر کے سندھ کی صدیوں والی مُہذب ، انسان دوست ، سیکولر اور جہموری مِزاج اور نفسیات کو مَسخَ کر کے فِتنے اور فَساد کی جڑیں مضبوط کی جا رہی ہیں۔


 انھوں نے کہاکہ غدار اِبنِ غدار ، مُردار اور مُدے خارج جاگيرداريت کی باقیات کو پیپلز پارٹی اور ایسی دوسری جماعتوں کی شکل میں برقرار رکھ کر اُن سے خصیص مفادات اور اقتدار کی لالچ میں ضمير فروشی اور وطن فروشی جیسے غداری اور دلالی والے کام لئے جا رہے ہیں۔


انھوں نے کہاہے کہ چائنا سے دوستی اور اتحاد کر کے سی پیک پراجیکٹ کے ذریعے سندھ کی ساری سمندری ساحلی پٹی ، جزائر ، آمد و رفت کے راستوں ، شاہراہوں اور توانائی کے سارے ذرائع پر مستقل قبضہ کر کے سندھی قوم کے جینے کے سارے راستے بند کئے جا رہے ہیں تاکہ انہیں مکمل طور پر فنا ہونے کے طرف دھکیلا جا سکے۔


چیف کمانڈر کا کہناہے کہ قومی غلامی کی ایسی بھیانک اور خطرناک صورتحال میں رہبر سندھ سائیں جی ایم سید جدید قوم پرستی کے بنیاد پر نہ صرف ہمیں اپنی مختلف تحریروں اور تقریروں کے معرفت فکری ، نظریاتی ، سیاسی لائين اور منزل سے آگاہ اور خبردار کرتے رہے ہیں بلکہ اُس کی حاصلات کے لئے حکمت عملی بھی واضع کر کے گئے ہیں۔ 


سائیں جی ایم سید اپنے مشہور اور بنیادی کتاب " سندھودیش کیوں اور کس کے لئے " میں لکھتے ہیں کہ؛

" ہمارے پاس اِن حالات میں دو ہی راستے بچے ہیں؛ ایک یہ کہ پنجابی ، مہاجر اور اِن کے ایجنٹوں والے حکمران طبقے کی غلامی قبول کر کے خاموشی سے زندگی گذاریں۔۔۔۔۔۔! دوسرا یہ ہے کہ مخفي(خفیہ مُزاحمتی) تنظیمیں بنا کر غلامی سے نکلنے کے لیئے خونی بغاوت کر کے آزادی حاصل کریں۔"


انھوں نے کہاہے کہ ہماری تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی( ایس آر اے ) پہلے سے ہی رہبر سندھ سائیں جی ایم سید کے بتائے ہوئے دوسرے راستے کا فیصلہ کر چکی ہے اور اِس جنم دن کے موقع پر آپ کو بھی قومی آزادی والے فکر ، مُزاحمت اور ایس آر اے کے کارواں اور ساتھ میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ کیوں کہ یہی راستہ اور کارواں ہمیں وطن کی آزادی ، دفاع اور بچاء کی طرف لے جائے گا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post